حصول اراضی بل معلق - راجیہ سبھا کو ملتوی کرنے حکومت کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-19

حصول اراضی بل معلق - راجیہ سبھا کو ملتوی کرنے حکومت کا منصوبہ

نئی دہلی
یو این آئی
متنازعہ حصول اراضی بل کے خلاف اپوزیشن کے مضبوط اتحاد کو دیکھتے ہوئے حکومت اس اہم ترین قانون سازی کو بچانے تمام دستوری امکانات پر غور کررہی ہے تاکہ5اپریل کو اراضی بل سے متعلق آرڈیننس کی مدت ختم ہونے سے قبل دوبارہ آرڈیننس جاری کئے جاسکیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایوان کے اجلاس کا جاری رہنا ایک ایسی دستوری ضرورت ہے کہ جب تک پارلیمنٹ کا اجلاس رہے کوئی آرڈیننس جاری نہیں کیاجاسکتا۔ بجٹ سیشن کا23فروری سے آغاز عمل میں آیا تھا ، جو20مارچ تک جاری رہنے کے بعد ایک مختصر وقفہ کے بعد20اپریل سے دوبارہ شروع ہوگا۔ بجٹ سیشن کا اختتام8مئی کو عمل میں آئے گا ۔ ایوان کو ملتوی کرتے ہوئے حکومت حصول اراضی ترمیمی آرڈیننس کے دوبارہ نافذ کرنے کے لئے مناسب وقت حاصل کرلے گی ، اس طرح اسے6ماہ کے لئے نئی زندگی مل جائے گی۔ دستوری لزوم کے مطابق کسی بھی آرڈیننس کو اس کی اجرائی کی تاریخ کے6ماہ کے اندر بل کے ذریعہ تبدیل کرنے اور اس کی پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے ، بصورت دیگر آرڈیننس از خود بے اثر ہوجائے گا ۔ حصول اراضی کے معاملہ میں یہ مدت5اپریل کو ختم ہورہی ہے ۔ آرڈیننس کی اجرائی31دسمبر 2014کو کی گئی تھی اور بجٹ سیشن کا آغاز23فروری سے ہوا۔ دستور کی85صدر جمہوریہ کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ کسی بھی وقت کسی ایک یا دونوں ایوانوں کو ملتوی کردیں ۔ صدر جمہوریہ کو یہ بھی اختیار حاصل ہے کہ جب پارلیمنٹ سیشن میں نہ ہو تو وہ آرڈیننس کے ذریعہ کوئی بھی قانون نافذ کرسکتے ہیں ۔ ایوان کا اجلاس ملتوی کردینے کے بعد تمام تحریکات، نوٹسیں اور قراردادیں کالعدم ہوجاتی ہیں ۔ جب کہ تمام زیر التوا بل برقرا ررہتے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے مطابق کوئلہ، کانکنی و معدنیات اور حصول اراضی جیسے بلس کی منظوری کے لئے اگر ضرورت ہو تو پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے پہلے نصف چند دنوں کا اضافہ کرنے کے لئے حکومت تیار ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینی کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا ایک اجلاس آج صبح منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ضرورت ہو تو پارلیمنٹ کے دو اجلاسوں کی23اور 24مارچ کو توسیع کی جاسکتی ہے تاکہ بلس منظور کروائے جاسکیں ۔ بجٹ سیشن کا پہلا نصف حصہ شیڈول کے مطابق20مارچ کو ختم ہورہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو امید ہے کہ راجیہ سبھا میں یہ بلس منظور کرلئے جائیں گے ۔ کوئلہ بل ، کانکنی اور معدنیات کا بل راجیہ سبھا کی سلکٹ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ متعلقہ سلکٹ کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ سفارشات کو اگر حکومت قبول کرلے تب یہ بلس ترمیمات کی منظوری کے لئے دوبارہ لوک سبھا کو بھیجے جائیں گے ۔ ان سے متعلق آرڈیننس 23فروری کے مطابق اگر عاملہ احکام کو بلس کی شکل میں پارلیمنٹ سے منظوری نہ ملے تو وہ منسوخ قرار دئیے جائیں گے ۔ تقریباً ایک ماہ کے وقفہ کے بعد پارلیمنٹ بجٹ سیشن کے دوسرے حصہ کا20اپریل سے آغا ز ہوگا ، جس کا اختتام8مئی کو ہوگا۔

Pending land acquisition bill in Rajya Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں