رائٹر
جرمنی سے شروع ہوئی اسلام اور امیگرینٹس مخالف تحریک ’’پیگیڈا‘‘اسپین بھی پہنچ گئی اور اس تحریک سے وابستہ چنددرجن افراد نے بار سلونا کے علاقہ اوسپیتالیت میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کے مطابق کسی یوروپی ملک میں اسلامائزیشن یا اس قسم کے کسی امکان کے خلاف برداشت کا لیول زیرو ہونا چاہئے اور ہم ایسے کسی اقدام کی حمایت نہیں کرتے ۔ مظاہرے میں شریک افراد نے ایک بڑے سائز کا بینرا ٹھا رکھا تھا جس پر نمایاں الفاظ میں تحریر تھا کہ’’پیگیڈا کا تالونیہ‘‘ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں2004میں ہونے والے میڈرڈ بم دھماکوں سے ہوئیں ہلاکتوں کو نہیں بھولنا چاہئے ۔ مظاہرین نے2004میں ہونے والے بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں سے بھی اظہار یک جہتی کیا۔ واضح رہے کہ اینٹی اسلام اور امیگرینٹس مخالف تحریک’’پیگیڈا‘‘ کا آغاز جرمنی کے ڈریسڈن سے ہوا تھا ۔ دوسری طرف اسپین کے سب سے بڑے صوبے کا تالونیہ کی پارلیمنٹ میں سیاسی جماعت آئی سی وی ای، وی ای اے اتحاد کے ممبر ڈیوڈ کمپانیون نے کہا کہ میں اینٹی اسلام اور امیگرنٹس مخالف تحریک’’ پیگیڈا‘‘ کے چنددرجن افراد کے مظاہرے کے انعقاد کے مسئلے پر پارلیمنٹ میں سوال اٹھاؤں گا کہ حکومت وضاحت کرے کہ اتنے چھوٹے مظاہرے پر اتنی بڑی تعداد میں پولیس کو کیوں تعینات کیا گیا اور پولیس نے کیوں اس مظاہرے کو حصار میں رکھا ۔ پیگیڈا ، کے مظاہرے کے دوران میڈیا کو کام کرنے سے کیوں روکا گیا ۔ ڈیوڈ کمپانیون کا کہنا تھا کہ کاتالونیہ میں نسل پرستی اور اسلام فوبیا کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیاجا ئے گا ۔ کیونکہ کالاتان معاشرہ روداری اور ہر قسم کے تعصبات سے پاک ہے ۔
Pegida anti islam movement Spain Supporters March in Barcelona
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں