عثمانیہ یونیورسٹی میں کشیدگی - طلباء اور پولیس میں تصادم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-19

عثمانیہ یونیورسٹی میں کشیدگی - طلباء اور پولیس میں تصادم

حیدرآباد
آئی اے این ایس
عثمانیہ یونیورسٹی میں آج اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب طلباء پولیس پر سنگباری کرنے کے بعد اس سے متصادم ہوگئے کیونکہ پولیس نے انہیں تلنگانہ اسمبلی کی طرف مارچ کرنے سے روک دیا تھا ۔ عثمانیہ یونیورسٹی طلباء ایک لاکھ سرکاری جائیداداوں پر فوری تقررات کا مطالبہ کررہے ہیں۔تلنگانہ اسٹوڈنٹس ان ایمپلائڈ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اپیل پر طلباء کی ایک بڑی تعداد نے آرٹس کالج سے چلو اسمبلی مارچ نکالا ۔ وہ اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس اور بیانرس تھامے ہوئے تھے اور تلنگانہ حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے لئے فوری طور پر اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائے ۔ احتجاجیوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ، اپنے ایک وعدہ پر پیچھے ہٹ چکے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد تمام مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل میں طلباء کا ناقابل فراموش اور اہم رول رہا ہے ۔ اس لئے ہم بیروزگار نوجوانوں کے ساتھ فوری انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ پولیس نے تاہم طلباء کی مارچ کو این سی سی گیٹ کے پاس روک دیا ۔ این سی سی گیٹ کو خار دار تاروں سے لپیٹ کر بند کردیا گیا تھا ۔ اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری ہے اس لئے عمارت اسمبلی کے اطراف و اکناف جلسے جلوسوں اور ریالیوں وغیرہ پر پابندی عائد ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس نے طلباء کو یونیورسٹی کیمپس سے باہر نکلنے نہیں دیا ۔ دوسری طرف طلباء مارچ کو آگے بڑھانے پر اٹل تھے ۔ پولیس نے جب انہیں روک دیا تو انہوں نے سنگباری شروع کردی جس کے نتیجہ میں پولیس کو بھی ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا ۔ اس موقع پر چند احتجاجی طلباء کو گرفتار کرلیا گیا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا الزام ہے کہ پولیس نے چہار شنبہ کو صبح میں کمیٹی کے صدر نشین کے مانوتا رائے کے بشمول کئی قائدین کو گرفتار کرلیا۔ واضح ہو کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ہفتہ کے دن اسمبلی میں بیان دیا تھا کہ اندرون دو سال تمام مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لائے جائیں گے ۔ وقفہ وقفہ سے اعلامیوں کی اجرائی عمل میں لاتے ہوئے یہ تقرررات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کے سی کملناتھن کمیٹی کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی مخلوعہ جائیدادوں کی حقیقی تعداد کے بارے میں علم ہوسکے گا ۔ یہ کمیٹی تلنگانہ اور اے پی کے درمیان موجودہ کیڈر ملازمین کی تقسیم کے معاملات کی دیکھ بھال کررہی ہے ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی مختلف طلباء گروپس پر مشتمل ہے ۔ کمیٹی کا الزام ہے کہ ٹی آر ایس حکومت تاخیری حربے اختیار کررہی ہے ۔

Osmania University tense as students clash with police

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں