پی ٹی آئی
ایک پارلیمانی پیانل نے آج سفارش کی ہے کہ کوئلہ کانوں کے ہراج کے لئے موجودہ قانون سازی میں کسی تبدیلی و ترمیم کی ضرورت نہیں ہے اگرچہ کہ اس رپورٹ میں قبائلی حقوق کے تحفظ اور دیگر مسائل پر مخالفانہ نوٹ دیا گیا ہے ۔ کوئلہ کانیں( خصوصی گنجائش) بل2015کا جائزہ لینے بی جے پی کے انیل مادھو داوے کی جائزہ لینے بی جے پی کے انیل مادھو داوے کی قیادت مین19رکنی سلکٹ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے اپنی رپورٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کردی ۔ پیانل نے کسی تبدیلی کے بغیر مسودہ بل کو منظوری دینے کی سفارش کی ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کی جگہ لایا گیا یہ بل لوک سبھا میں منظور کیاجاچکا ہے ، لیکن اسے راجیہ سبھا کی سلکٹ کمیٹی سے رجوع کیا جانا تھا۔ مخالفانہ نوٹس کانگریس کے ڈگ وجئے سنگھ، پی بھٹار چاریہ اور راجیو شکلا، ڈی ایم کے ، کے تروپی سیبا اور سی پی آئی ایم کے این بالا گوپال نے دئیے ہیں۔ ڈگ وجئے سنگھ نے دوررس اثرات کے حامل بل کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی کو دی گئی7دن کی مہلت کو ناکافی قرار دیا۔
یو این آئی کے بموجب راجیہ سبھا میں آج کانگریس کے ارکان نے کان اور معدنیات ترمیمی بل اور کوئلہ کان بل پر سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے پر ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی10منٹ کے لئے ملتوی کردی گئی ۔ ایوان کا جلاس شروع ہونے کے کچھ دیر بعد بھوپندر یادو نے کان اور معدنیات ترمیمی بل اور انیل مادھو وے نے کوئلہ کان بل کے سلسلے میں سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ کو جیسے ہی پیش کیا ویسے ہی اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ رپورٹ تیار کرنے کے عمل کی پیروی نہیں کی گئی ہے۔ آزاد نے کہا کہ ان رپورٹس کو تیار کرنے میں ارکان کی تشویش کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سلیکٹ کمیٹی کے اجلاسوں میں جنگلات ، ماحولیات اور لیبر کی وزارت کے حکام کو بھی نہیں بلایا گیا ۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ جس جلد بازی میں رپورٹ تیار کی گئی ہے اس سے سلیکٹ کمیٹی کا مقصد فوت ہوگیا ہے ۔ اس کے بعد کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے ارکان مشتعل ہوگئے اور شوروغل مچانے لگے ۔ بعد میں کانگریس کے رکن ایوان کے درمیان میں آگئے اور نعرے بازی کرنے لگے ۔
No modification needed in Bill for coal auction: panel
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں