پی ٹی آئی
کشمیر ی حکومت کے موافق علیحدگی پسند طاقتوں کی جانب مبینہ جھکاؤ پر پیدا شدہ تنازعہ پر بی جے پی کی قومی صدر امیت شاہ نے کہا کہ قومی مفادات پر ان کی جماعت کسی قسم کی مفاہمت ہرگز برداشت نہیں کرے گی اور اگر مسئلہ کشمیر حل نہیں کیا گیا تو پی ڈی پی سے اپنا اتحاد ختم کرسکتی ہے ۔ امیت شاہ نے کل یہاں حلقہ اسمبلی نارنپورہ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں محض برسر اقتدار رہنے کے لئے بی جے پی قومی مفادات پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کرسکتی ۔ امیت شاہ نے مزید کہا کہ جمون و کشمیر میں ان کی جماعت صرف اسی لئے حکومت کا حصہ بننے پر تیار ہوئی تاکہ مسئلہ کشمیر کا مثبت حل تلاش کیاجاسکے اور مجھے قوی ایقان ہے کہ ہم یقیناًحل تلاش کرلیں گے ۔ اگر اس دیرینہ مسئلہ کا حل نہیں نکالا گیا تو پارٹی کارکنوں کو حکومت سے علیحدہ ہونے کے لئے کوئی طاقت نہیں روک سکتی ۔ تاہم بی جے پی ترجمان ہرشد پٹیل نے کہا کہ امیت شاہ نے اپنے خطاب میں محض یہی کہا کہ بی جے پی کے لئے قومی مفادات سب سے ترجیحی امر ہے اور انہوں نے ہرگز ایسا کچھ نہیں کہا کہ کشمیر میں پی ڈی پی سے بی جے پی اتحاد ختم کردے گی ۔ پٹیل نے وضاحت کی کہ محض اتنا ہی کہا کہ قومی مفاد ہمارے لئے ترجیحی امر ہے اور سرزمین جموں و کشمیر پر بی جے پی کسی بھی مخالف قومی سرگرمیاں جاری رکھنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی ۔ واضح رہے کہ پی ڈی پی سے بی جے پی کے اتحاد پر پہلے ہی اپوزیشن جماعتیں کافی واویلا مچا رہی ہیں اس پر وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی جانب سے علیحدگی پسند سخت گیر قائد مسرت عالم کی رہائی کے لئے کئے گئے فیصلہ پر بی جے پی کو مزید تنقیدوں کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی لوک سبھا میں بی جے پی کا موقف واضح کرتے ہوئے کہ اکہ مسرت عالم کی رہائی ناقابل قبول ہے ۔ ونیز قومی سلامتی پر ان کی حکومت کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتی ۔ علاوہ ازیں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے بھی گزشتہ دنوں یہی کہا کہ قومی سلامتی بی جے پی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔
BJP will quit J&K govt if Kashmir issue not solved, says Amit Shah
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں