پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی بحر ہند کے ممالک، سچلس، مارشیس او سری لنکا کے5روزہ بیرونی دورہ پر کل روانہ ہورہے ہیں ۔ وزیر اعظم سری لنکا کے سابقہ جنگی علاقہ اور ٹاملوں کی مرکزی مقام جافنا بھی جائیں گے۔ مودی اپنے دورہ کی آخری منزل سری لنکا کو13اور14مارچ کو جائیں گے ۔ ہندوستانی عہدیداروں نے آج کہا کہ وزیر اعظم سری لنکا رانیل وکرما سنگھے کے متنازعہ بیان کے باوجود نئی دہلی کو ماہی گیروں کے حقوق کا مسئلہ کا انسانی بنیادوں پر حل نکلنے کی توقع ہے ۔ مودی جافنا کا دورہ کرنے والے پہلے وزیر اعظم ہیں۔ جہاں ہندوستان کی مدد سے تعمیر کردہ مکانات کو مقامی عوام کے حوالہ کریں گے ۔28سال قبل سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے1987ء میں دورہ سری لنکا کے بعد کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا یہ پہلا دورہ ہے ۔ ہندوستان نے سری لنکا کی تعمیری مدد کے پروگرا م کے سلسلہ میں جافنا میں تقریباً20ہزار مکانات کی تعمیر میں مدد کی ہے ۔ ایک پریس کانفرنس میں وکرما سنگھے کی جانب سے دئیے گئے اس متنازعہب یان پر جس میں کہا گیا تھا کہ سری لنکا کے آبی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ماہی گیروں کو گولی ماردی جائے گی، انہوں نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے معتمد خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس معاملہ پر کولمبو میں گزشتہ ہفتہ وزیر اعظم سے رجوع کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج اس بات کی توثیق ہوئی ہے کہ مچھلیاں پکڑنے کا مسئلہ ماہی گیروں کی زندگی گزارنے کے لئے لازمی ہے اس مئلہ کو انسانی نقطہ نظر سے دیکھاجانا چاہئے ۔ ہمیں سری لنکا کے ساتھ مل بیٹھ کر اس مسئلہ کو حل کرنا چاہئے۔ موجودہ تصور یہ ہے کہ مودی کے دورہ کے بعد دونوں ممالک کے ماہی گیر اس مسئلہ پر مل بیٹھیں گے ۔ معتمد خارجہ نے کہا کہ ہندوستان ، جنگ کے دوران ٹاملناڈو میں مقیم تقریباً ایک لاکھ پناہ گزینوں کی سری لنکا واپسی کے لئے سری لنکا کی نئی حکومت کے ساتھ کام کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہ جنوری میں جب وزیر خارجہ سری لنکا نئی دہلی کاد ورہ کررہے تھے، دونوں ممالک کے درمیان ٹامل پناہ گزینوں کی باعزت سری لنکا کو واپسی کے طریقہ کار پر اتفاق ہوگیا تھا۔
Modi leaves on three-nation tour
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں