14/مارچ مالے آئی اے این ایس
جزائر مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید دہشت گردی کے قصو ر وار پائے گئے ہیں۔ انہیں13سال جیل کی سزاسنائی گئی ہے ۔ یہ سزا فوجی عدالت کے چیف عبداللہ محمد نے جنوری2012میں سنائی تھی اور مقدمہ کی جمعہ کی شب قطعی سماعت کے بعد فیصلہ جاری کیا گیا۔ فیصلہ جاری کرتے ہوئے جج عبداللہ دیدی نے کہا کہ استغاثہ کا ثبوت کسی اصولی شک و شبہ سے بالا تر ہے کہ نشید نے چیف جج کو گرفتار کرنے یا ان کا جبراً اغواکر کے گیریغوثی جزیرہ میں محروس کرنے کہا تھا۔ یہ بات موان نیوز نے بتائی۔ صبح دیدی نے کہا کہ نشید ایسے قاعدگیوں کے معمار تھے جب کہ سرکاری وکیل نے اپنے دلائل کو پیش کیا ۔ نشید کو20دن کا وقت دیا گیا ہے تاکہ اپنے اختتامی بیان کو تیار کیاجاسکے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ وہ اپنے وکلاء سے رابطہ قائم کرنے سے قاصر ہیں یا ثبوت کا جائزہ لے سکتے ہیں ۔جس کی وجہ سے وہ دفاع بھی نہیں کرسکتے ۔ نشید پر الزام ہے کہ انہوں نے دہشت گردی کی روک تھام کے قانون1990کے تحت روپوش ہونے کے لئے مجبور ہوئے جس کے تحت10تا15سال کی سزا دی جاسکتی ہے۔9مارچ کو سماعت سے قبل نشید کے تمام چار وکلاء نے فوجداری عدالت کی جانب سے استغاثہ کی شہادتوں کا جائزہ لینے مناسب وقت نہ دئیے جانے پر بطور احتجاج مقدمہ سے دستبرداری اختیار کرلی ۔ ججوں نے مزید وقت دینے وکلاء کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کیا ۔ یہ بتایا کہ نشید کی قانونی ٹیم کے پاس مقدمہ کے دستاویزات تین سال سے تھے ۔ یہ نشید پر پہلے2012میں فرد جرم عائد کیا گیا۔ سابق تمام سماعتوں میں ججس ویدی، عبدالباری یوسف ، اور شجاوعثمان نے اپوزیشن لیڈر کی بار بار کی جانے والی درخواستوں کو قانونی نمائندگی کے لئے مسترد کردیا تھا ۔ ججس نے نشید کے دفاع میں گواہی قبول کرنے سے انکار کردیا اور دعویٰ کیا کہ وہ استغاثہ کے ثبوت یا گواہوں کی آزمائش کو نظر انداز نہیں کرسکتے ۔ نشید نے کہا کہ میں وکیل چاہتا ہوں یہ کوئی قانون نہیں ہے یہ نا انصافی ہے ۔ یہ بڑی لڑائی ہے جن کو اس ملک کے دستور کی تاریخ میں دیکھاجارہا ہے ۔ نشید کی گرفتاری کے بعد سے اپوزیشن مالتوین ڈیمو کریٹک پارٹی کی جانب سے ہر روز احتجاج ہورہا ہے ۔Former Maldives president Mohamed Nasheed jailed for 13 years
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں