دہلی ہائی کورٹ کے احاطہ میں مسجد کی تعمیر کا معاملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-05

دہلی ہائی کورٹ کے احاطہ میں مسجد کی تعمیر کا معاملہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی ہائی کورٹ نے اپنی رجسٹرار سے کہا ہے کہ وہ احاطہ عدالت میں اصل لیز ڈیڈ حاصل کرتے ہوئے اس کے سامنے پیش کرے تاکہ یہ پتہ چلایاجاسکے کہ اس کے احاطہ میں مسجد کب سے موجود ہے ۔ جسٹس پردیپ نندا راجوگ اور جسٹس پرتیبھا رانی پر مشتمل بنچ نے ایک درخواست پر یہ احکام جاری کئے جس میں یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ آیا کوئی برادری اپنے مذہبی عقائد کے مطابق عمل کرنے ہائی کورٹ کے احاطہ کا استعمال کرسکتی ہے۔ عدالت نے اس معاملہ کی مزید سماعت11مارچ کو مقرر کی ہے۔ اجئے گوتم نامی شخص نے مفاد عامہ کی ایک درخواست داخل کی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے احاطہ میں مسجد واقع ہے جہاں طویل عرصہ سے مذہبی سر گرمیاں جاری ہیں ۔ عدالتی حکام یا دیگر حکام سے کوئی رسمی اجازت حاصل کئے بغیر یہ سر گرمیاں انجام دی جارہی ہیں ۔ درخواست میں اس بنیاد پر مسجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی اور اس کے انہدام کے احکام جاری کرنے کی گزارش کی گئی ہے کہ یہ کوئی قدیم ڈھانچہ نہیں ہے اور احاطہ عدالت میں سیکوریٹی خطرہ ہے ۔ درخواست گزار نے دعویٰ کیا ہے کہ حق معلومات قانون کے تحت آرکیا لوجیکل سروے آف انڈیا( اے ایس آئی) میں اس کی درخواست کے جواب میں اتھاریٹی نے گزشتہ سال15جنوری کو کہا تھا کہ ہائی کورٹ میں کوئی قدیم ڈھانچہ یا مسجد موجود نہیں ہے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ اے ایس آئی کے جواب سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کی گیٹ نمبر5کے قریب واقع ڈھانچہ قدیم نوعیت کا نہیں ہے اور ماضی قریب مسلمانوں نے کوئی منظوری حاصل کئے بغیر اسے تعمیر کیا ہے ۔

Delhi HC calls for lease deed on PIL against mosque in its premises

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں