25/مارچ بھوپال پی ٹی آئی
مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کیرن ریجی جو نے آج کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم میں2013ء کے بعد اضافہ ہوا ہے لیکن ان جرائم کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ نے آل انڈیا فارنسک سائنس لیباریٹری کے 23ویں وداعی تقریب کے موقع پر کہا کہ ان کا احساس ہے کہ پولیس کو چاہئے کہ وہ اس مباحثہ میں نہ پڑے کہ خواتین کے خلاف جرائم میں مزید اضافہ ہوا ہے، یہ اس لئے ہوا ہے کہ پہلے کے مقابلہ میں خواتین کے خلاف جرائم کی زیادہ پولیس میں شکایتیں درج کی جارہی ہیں ۔ اس سے پہلے ملک میں خواتین کے خلاف جرائم پر زیادہ شکایت درج نہیں کروائی جاتی تھیں ۔ خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام میں فارنسک سائنس کا حسہ کے عنوان پر دو روزہ کانفرنس کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رجیجو نے کہا کہ پولیس کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ خواتین کے خلاف جرائم وقوع پذیر نہ ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کے خلاف جرائم میں2013ء کے بعد سے اضافہ ہوا ہے ۔ خواتین کی سیانت حکومت کے اعلیٰ ترجیحات میں شامل ہے۔ اس موقع پر رجیجو نے سنٹرل فارنسک سائنس لیباریٹری کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔ مملکتی وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس کے لئے لازمی ہے کہ کسی بھی خاتون کی شکایت کو درج کرے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کے انداز اور طریقہ کار میں تبدیلی سے پولیس کو کئی چیلنجس کا سامنا رہتا ہے ۔ ہندوستانی پولیس فورسس کو کم سہولتوں کے ساتھ کام کررہی ہے لیکن حکومت پولیس فورسس کو عصریانہ کی مکمل مساعی کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فارنسک تحقیق کو پروگراموں کو وسعت دینے سے بڑی تعداد میں جرائم بالخصوص مخالف خواتین جرائم کے کیسس سے بر وقت نمٹنے میں مدد ملے گی ۔ اس کے باعث سماج کی خواتین میں احساس تحفظ میں اضافہ ہوگا ۔ یہ مسئلہ سماج کا سب سے بڑی تشویش کا معاملہ ہے ۔ رجیجو نے کانفرنس کے موقع پر ادارہ کے لئے مرکزی وزیر داخلہ کے ایوارڈ کا اعلان کیا۔ اس ایوارڈ میں ایک لاکھ روپے، میڈل اور توصیف نامہ پر مشتمل کارنامہ حیات ایوارڈ بھی دیاجائے گا ۔ 50ہزار روپے کے تین علیحدہ آر اینڈ ڈی ایوارڈ بھی دئیے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ نوجوان فارنسک سائنسدانوں کے لئے دس ہزار روپے پر مبنی انعامات بھی دئیے جائیں گے ۔ اس کانفرنس کا ڈائرکٹوریٹ آف فارنسک سائنس سرویس(ڈی ایف ایس ایس) نے اہتمام کیاتھا جس میں تین سو سے زائد فارنسک سائنسدانوں اور ماہرین نے شرکت کی ۔Crimes Against Women Have Risen Since 2013: Union Minister Kiren Rijiju
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں