حصول اراضی بل کے خلاف کانگریس کا احتجاج - پولیس کے ساتھ تصادم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-17

حصول اراضی بل کے خلاف کانگریس کا احتجاج - پولیس کے ساتھ تصادم

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی حکومت کے حصول اراضی بل کے خلاف یہاں ایک احتجاج کے دوران کانگریس کے سینکڑوں کارکن، آج پولیس کے ساتھ متصادم ہوگئے ۔احتجاجیوں نے بل کو کسان دشمن قرار دیا ۔ کانگریسی کارکنوں نے جب پارلیمنٹ کی جانب بڑھنے کے لئے جنتر منتر پر کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی تو پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آبی توپیں برسائیں ۔ کئی کارکن بشمول صدر یوتھ کانگریس امریندر سنگھ، راج ببر زخمی ہوگئے ۔ سینئر پارٹی قائدین غلام نبی آزاد ، آنند شرما ، جئے رام رمیش، امبیکا سونی اور احمد پٹیل نے جنتر منتر پر جمع احتجاجیوں سے خطاب کیا۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے جو احتجاج میں موجود نہیں تھیں ، احمد پٹیل کے ذریعہ بھیجے گئے اپنے پیام میں احتجاجیوں کے ساتھ اظہار یگانگت کیاہے۔ احمد پٹیل نے سونیا گاندھی کا پیام پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ سونیا جی نے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ ہی ان کارکنوں کے ساتھ ہیں اور اس تحریک کی حمایت جاری رکھیں گی ۔‘‘غلام نبی آزاد نے بل کی منظوری کو راجیہ سبھا میں روکنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس ، غذائی سلامتی قانون کو کمزور کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ یہ قانون یوپی اے حکومت نے منظور کیا تھا ۔ راجیہ سبھا کے قائد اپوزیشن کانگریس نے کہا کہ’’ آپ لوگ پارلیمنٹ کے باہر احتجاج جاری رکھیں ۔ جب یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیاجائے گا تو ہم اس کو منظور ہونے نہیں دیں گے ۔ ہم اس بل کی شکل تبدیل کرنے کے بارے میں بات نہیں کررہے ہیں ۔ ہم اس بل میں کسی ترمیم کے حق مین نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس بل کو کلیتاً واپس لیاجائے ۔‘‘ ریالی، حصول اراضی بل کے خلاف یوتھ کانگریس کے پیدل مارچ کا نقطہ عروج تھی۔ یہ مارچ گزشتہ جمعہ کو یو پی اے کے ضلع عظیم تر نوئیڈا کے موضع بھٹا، پرسول سے شروع کیا گیا تھا ۔ یہ مارچ کل رات یہاں راج گھاٹ پہنچا ۔ جئے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دس لاکھ کے سوٹ ، پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج ، اس پارٹی کے لئے ایک سنجیونی ہے ۔ (رمیش بھٹا ، پرسول سے اس ریالی کی قیادت کی۔)مہاتما گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے رمیش نے کہا کہ ’’ایک شخصیت سابر متی کا سنت تھی جو سادہ زندگی پر یقین رکھتی تھی اور آج ہم سابرمتی کے مہنت کو دیکھتے ہیں جو دس لاکھ روپے کا سوٹ پہنتا ہے۔ یہ لوگ’’گھر واپسی‘‘ کی بات کرتے ہیں جب کہ ہم زمین واپسی کا وعدہ کرتے ہیں۔ جئے رام رمیش نے حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت(کسانوں سے متعلق) تحفظات کو ’’ختم‘‘ کررہی ہے اور1894کا بھیانک سیاہ قانون واپس لارہی ہے ۔ پہلی بارہم نے کلکٹروں کے ہاتھوں سے اقتدار ، اختیار کسانوں کے ہاتھوں میں دیا تھا ۔ حتی کہ کھیت مزدوروں کو قانون کے ذریعہ لین دین کے اختیارات دئیے گئے تھے۔ اس قانون میں چار مرتبہ معاوضہ سے متعلق دفعات تھیں ۔ ہم نے یقینی طور پر صد سالہ قدیم قانون کو منسوخ کیا۔ آج کے احتجاج میں شریک اہم کانگریسی قائدین میں راج ببر، آسکر فرنانڈیز، رندیپ سرجے والا ، سچن پائلٹ، کماری چیلجہ، ویپیندر ہوڈا اور اجئے ماکن (صدر دہلی پردیش کانگریس) شامل تھے ۔ راج ببر نے اپنے خطاب میں کہا بل میں رضا مندی کے فقرہ کو ختم کرنے کا حکومت کا فیصلہ قابل قبول نہیں ہے۔ مجوزہ قانون میں کسانوں کو خود اپنی زمین کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے ۔ اگر میں آپ سے ایک قلم بھی لیتا ہوں تو میں آپ سے پوچھ کر لوں گا تو پھر آپ کسانوں سے یہ زمین ان کی مرضی کے بغیر کیسے چھین سکتے ہیں ۔ یہ زمین تو کسانوں کے لئے ماں جیسی ہے ۔ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ کانگریس کا شروع کردہ یہ احتجاج، مودی کی زیر قیادت مرکز کے کسان دشمن موقف کو بے نقاب کردے گا۔یہ بھٹا۔ پر سول سے پارلیمنٹ تک انڈین یوتھ کانگریس ریالی ہے۔ مودی کا سیاہ قانون، غائب ہوجائے گا ۔ بی جے پی کا کسان دشمن چہرہ بے نقاب ہوجائے گا ۔ کانگریس اور کسان دونوں ہی فتح پائیں گے ۔ سرجے والا نے بتایا کہ پولیس لاٹھی چارج میں متعدد احتجاجی زخمی ہوگئے ۔

Congress stages protest against Land Bill; clashes with police

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں