30/مارچ نئی دہلی پی ٹی آئی
کانگریس نے آج سی بی آئی سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اس نے سہراب الدین نقلی انکاؤنٹر میں ممبئی ہائی کورٹ سے بی جے پی صدر امیت شاہ کو بری کردینے کے بعد اعلیٰ عدالت میں اس کے خلاف درخواست داخل کیوں نہیں کی جیسا کہ اب90 دن کے اندر ا پیل داخل کرنے کی مدت ختم ہونے کو ہے ۔ کانگریس ترجمان شکیل احمد نے اے آئی سی سی بریفنگ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات پر حیرت ہے کہ ممبئی عدالت کے اس فیصلہ پر سی بی آئی نے اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیوں نہیں کیا؟ ہم سی بی آئی اور اس کیس کی جانچ کررہی دیگر ایجنسیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بی ج پی میں نریندرمودی کے بعد دوسرے سب سے بڑے لیڈر امیت شاہ کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل کرے۔ شکیل احمد نے کہا کہ ہمارے دستور میں اس بات کی گنجائش ہے کہ اگر ہم ایک عدالت کے فیصلہ سے خوش نہیں ہیں تو اس سے اعلیٰ عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں ۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھاکہ سی بی آئی نے امیت شاہ سے متعلق ممبئی عدالت کے30دسمبر کے اس فیصلہ کے خلاف اعلیٰ عدالت نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے جیسا کہ اس کے پاس کوئی نئے ثبوت نہیں ہیں۔ کانگریس ترجمان نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اس کیس کی سماعت کرنے والے تین ججوں میں سے ایک کا نریندر مودی کے حکومت میں آنے کے فوری بعد تبادلہ کردیا گیا تھا حالانکہ سپریم کورٹ کی واضح ہدایت ہے کہ کسی جج کا اس وقت تک تبادلہ نہ کیاجائے جب تک اس کے تحت موجود کیس کی مکمل سماعت عمل میں نہیں آجاتی ۔ شکیل احمد نے اس بات کی توقع کی کہ سی بی آئی اعلیٰ عدالت سے رجوع ہوگی ۔ سی بی آئی نے اس معاملہ میں22ہزار صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کی تھی ۔Sohrabuddin case: Why CBI not moving higher courts against Amit Shah? Congress
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں