کسان ریلی سے راہول گاندھی کی سرگرم سیاست میں واپسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-31

کسان ریلی سے راہول گاندھی کی سرگرم سیاست میں واپسی

راہول گاندھی اپنی ایک ماہ طویل خاموشی توڑتے ہوئے نریند رمودی حکومت کی جانب سے لائے گئے حصول اراضی آرڈیننس کے خلاف19اپریل کو منعقد کی جانے والی’’کسان ریالی‘‘ میں شرکت کے ذریعہ دوبارہ سرگرم سیاست میں واپس ہوں گے ۔ بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلہ کے ساتھ اس ریالی کا آغاز ہوگا جہاں ت قریباً تمام اپوزیشن جماعتیں اس آرڈیننس کے خلاف متحد ہوں گی ۔ اپوزیشن کی جانب سے پہلے ہی حصول اراضی آرڈیننس کو’’مخالف کسان اور کارپوریٹ موافق‘‘ کا نام دیا گیاہے ۔ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ ملک بھرسے لاکھوں کی تعداد میں کسان اس ریلی میں حصہ لیں گے جس کا انعقاد دلی کے تاریخی رام لیلا گراؤنڈ میں ہوگا ۔ سمجھاجارہاہے کہ کانگریس اس عظیم ایونٹ کے ذریعہ اس مسئلہ کے تئیں ملک کی عوام کے جذبات کوبھڑکائے گی۔ پارٹی کے سینئر لیڈر راے اے کے انتونی کی زیرقیادت منعقد اجلاس( جس میں اے آئی سی سی جنرل سکریٹری ، پی سی سی چیفس کے علاوہ سی ایل پی لیڈران بھی شامل ہیں) کے اختتام پر پارٹی جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے نامہ نگاروں کو یہ بات بتائی ۔ سنگھ نے کہا کہ ملک کی کئی ایک ریاستوں خاص کر دہلی کی سرحدی ریاستوں جیسے اتر پردیش، ہریانہ اور راجستھان سے لاکھوں کی تعداد میں کسان اس احتجاج میں شامل ہوں گے ۔ پارٹی نے اس ایونٹ کے لئے رام لیلا گراؤنڈ کو 12اپریل کے لئے بک کروایا تھا لیکن بعد میں اسے ایک ہفتہ کے لئے ملتوی کیا گیا ۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کے علاوہ مختلف نام آور قائدین ریالی کو مخاطب کریں گے ۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ آیا راہول گاندھی جو ایک ماہ طویل اپنی خاموشی توڑے ہوئے اس ریلی میں شرکت کریں گے؟ ڈگ وجئے سنگھ نے جواب دیاکہ تمام سینئر لیڈران اس احتجاج میں شامل ہوں گے اور راہول گاندھی کا شمار بھی انہیں میں ہوتا ہے ۔ یاد رہے کہ کانگریس چیف نے حکومت کی جانب سے اراضی معاملہ پر گفتگو کی پیشکش کو ٹھکرادیا تھا جس کے بعد بی جے پی حکومت کی جانب سے یکطرفہ اس اراضی آرڈیننس کو مسلط کیا گیا ۔ اس بل کو کسان مخالف کہنے کے علاوہ سونیا گاندھی نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کی خاطر ملک کو پیچھے ڈھکیل رہی ہے ۔

Rahul Returns To Take Part in April 19 Farmer's Rally

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں