30/مارچ لکھنو پی ٹی آئی
اتر پردیش کی حکومت نے صوبائی سیول سروس ابتدائی امتحانات کو منسوخ کردیا ہے ۔ اس امتحان کا ایک پرچہ کل انعقاد سے عین قبل واٹس اپ کے ذریعہ افشاء کردیا گیا تھا۔ ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ چیف منسٹر کی ہدایت پر سیول سرویسس ابتدائی کا امتحان منسوخ کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے چیف سکریٹری ، ڈی جی پی اور دیگر اعلیٰ عہدہ داروں کو طلب کرتے ہوئے معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیا۔ چیف منسٹر نے یو پی پی ایس سی کے صدر نشین انیل یادو کو بھی طلب کیا ۔ ذرائع کے مطابق اتر پردیش پولیس کی خصوصی ٹاسک فورس کی ابتدائی رپورٹ ملنے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے تین افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ پرچہ کے افشاء سے لاکھوں امیدواروں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ۔ ٹاسک فورس کے ایک اعلیٰ عہدہ دار نے بتایا کہ پرچہ ریاستی دارالحکومت آدرش بھارتی ودالیہ کالج کے ایک مرکز سے مبینہ طور پر وشال، گینیدر اور جئے سنگھ نے افشاء کیا جنہیں گرفتار کرلیا گیاہے ۔ عہدہ دار نے بتایاکہ ان تینوں نے سوالیہ پرچہ کی تصاویر لیں اور امتحان کے انعقاد سے ایک گھنٹہ قبل اسے باہر نکال دیا جو بعد میں واٹس اپ کے ذریعہ پھیلا دیا گیا ۔ امتحان کا پہلا سیشن صبح9:30بجے سے شروع ہوچکا تھا ۔ کہ پرچہ افشاء ہوجانے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔ پرچہ واٹس اپ پر9:15بجے دستیاب ہوچکا تھا ۔ پرچہ افشا ہونے سے سیول سرویسس کے تقریباً4.5لاکھ امیدواروں کو مایوسی ہوئی ہے ۔ اسی دوران الہ آباد سے موصولہ خبر سے متعلق یوپی پی ایس ایس کے ہیڈ کوارٹر کے روبرو آج اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب چند نوجوانوں نے صدر نشین کو بر طرف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔UPPCS exam cancelled after paper leak, three arrested
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں