28/مارچ لکھنؤ یو این آئی
یوپی کے سینئر وزیر محمد اعظم خان کی جانب سے صدر سماج وادی پارٹی ملائم سنگھ یادو کے نام پر ایک مندر کے قیام کی تجویز، اعظم خان کے لئے ایک اور دھکا ثابت ہوئی ہے ۔ درگاہ اعلیٰ حضرت احمد رضا خان فاضل بریلوی سے تعلق رکھنے والے (بریلوی) مسلک جامعہ منظر اسلام کے مفتیوں نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی مسلمان کا ایسا کوئی اقدام غیر اسلامی اور ناجائز ہے ۔ فتویٰ کے ذریعہ عوام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایک مندر کے تعمیر کے اعلان کے ذریعہ ایسا غیر اسلامی قدم اٹھانے والوں کا( ایسے مسلمانوں کا) سماجی بائیکاٹ کریں تاکہ آنکہ ایسے افراد اپنی اس غلطی پر معافی نہ مانگ لیں ۔ تاہم فتویٰ میں یہ بھی صاف طور پر کہا گیا ہے کہ یہ فتویٰ کسی مخصوص فرد کے خلاف نہیں ہے بلکہ صورتحال اور موقف کے خلاف ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ اعظم خان نے اتر پردیش میں وزیر اعظم نریندر مودی کے نام پر دو مندروں کی تعمیر کے بعد یوپی اسمبلی کے صدر پارٹی ملائم سنگھ یادو کے نام پر ایک مندر تعمیر کرانے کی تجویز پیش کی تھی ۔ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی مسلمان کسی مندر کی تعمیر کا پیشکش کرتا ہے تو وہ گنہگار ہوجاتا ہے اور اس کو معافی مانگنی ہی چاہئے بصور ت دیگر مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ایسے شخص کے ساتھ سماجی تعلقات ختم کردیں ۔ گزشتہ21مارچ کو جاری کردہ فتویٰ میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی مسلمان کا یہ اقدام جومندر کے قیام کی تجویز پیش کرتا ہے صحیح نہیں ہے ۔ وہ گنہگار بن جاتا ہے اور لازمی ہے کہ وہ شخص معافی مانگے ۔ (سردست) عامۃ المسلمین ایسے کسی شخص سے ملنا جلنا یا اس کا استقبال کرنا بند کردیں۔‘‘Uttar Pradesh: Barelvi sect opposes Azam Khan's proposal to build temple, issues fatwa
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں