گوا بی جے پی حکومت نے گائے کے گوشت پر لگی پابندی کو ہٹا دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-15

گوا بی جے پی حکومت نے گائے کے گوشت پر لگی پابندی کو ہٹا دیا

پنجی
ایجنسیاں
گزشتہ چند ماہ سے گائے کے گوشت کی کمی اور ایک ہفتے سے بالکل ختم ہونے کے بعد اب گوا کے لوگوں کی پلیٹ میں فریش بیف14مارچ ہفتہ سے ملنے لگا۔ اس کے لئے ریاست کے لوگ گوا کی بی جے پی حکومت کو شکریہ ادا کررہے ہیں ۔ حالانکہ اس بھگوا پارٹی کے کارکن ملک میں جانوروں کے قتل کے خلاف ہین ۔ گؤ کشی کے خلاف مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت قانون بنا چکی ہے اور اب ہریانہ حکومت بنانے جارہی ہے ۔ ریاست میں بی جے پی کی قیادت والی اتحاد حکومت کی وزارت برائے مویشی پروری پر زبردست دباؤ تھا کہ وہ ریاست کی موثر عیسائی آبادی کو بیف کی کمی سے فوری راحت دے ۔ اب بی جے پی حکومت گو ا میں بیف کی کمی پڑوسی ریاست کرناٹک اور مہاراشٹرا کے ذریعہ پوری کررہی ہے ۔ اس کے لئے بی جے پی حکومت پرائیویٹ سیکٹر کے کولڈ اسٹوریج سے بھی مدد لے رہی ہے ۔ گو ا میں ہر دن بیف کی کھپت30سے 50ٹن تک ہے ۔ گوا میٹ کمپلیکس( جی ایم سی) دوسری ریاستوں سے بغیر ہڈی والا بیف لاکر کولڈ اسٹوریج کے ذریعہ بیچ رہا ہے ۔ یہ اسٹوریج آل گوا کولڈ اسٹوریج اونرز ایسوسی ایشن کے رکن چلاتے ہیں ۔ جی ایم سی اور ریاست کے ذریعہ علاقے میں مذبح چلائے جارہے ہیں ۔ یہ مویشی پروری وزارت کے تحفظ میں کام کرتے ہیں ۔ بیف کی کمی کے لئے بی جے پی کی قیادت والی حکومت سے لوگ غصے میں تھے ۔ اگرچہ حکومت اس کے لئے بین الریاستی بیف مافیاؤں اور لوکل بیف ٹریڈرز کو ذمہ دار ٹھہراتی رہی ۔200سے زیادہ بیف ٹریڈرز گوا میں ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ جانوروں کے حقوق سے متعلق این جی او انہیں مسلسل ٹارگٹ کررہے ہیں ۔ ریاست میں بیف کی کمی کے لئے ان تاجروں نے ایسے این جی اوکو ذمہ دار ٹھہرایا۔
جی ایم سی کے چیرمین لندون مونٹیریو نے کہا کہ ہم نے ریاست میں بیف ٹریڈرز سے دو ٹوک کہا کہ وہ اپنے اسٹور کو کھولیں نہیں تو کارروائی کی جائے گی۔ ہم نے انہیں ایک ہفتے کا وقت دیا تھا لیکن یہ حرکت میں نہیں آئے ۔ اس کے بعد ہم نے پڑوسی ریاستوں سے بیف خرید کر ریاست میں اپنے اسٹوریج کے ذریعہ فروخت کرنا شروع کیا ۔ اس وقت گوا حکومت کے اپنے لنک کے ذریعہ ریاست میں بیف فروخت کررہی ہے ۔ گوا کی کل آبادی میں عیسائی26فیصد ہیں ۔ ان کے کچن کے لئے بیف اہم ہے ۔ اکھل وشو جے شرم رام گؤ سنوردھن مرکز کی طرف سے ریاست میں بیف کو پابندی لگانے کے بعد سے یہاں سپلائی متاثر ہے ۔ اس نے2013میں بامبے ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کرکے بیف پر پابندی لگانے کی مانگ کی تھی ۔ اتفاق سے اس وقت کے وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر اس مرکز کے مشیر تھے ۔ جب بیف پابندی کے لئے کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی تب پاریکر نے اس تنظیم سے خود کوالگ کرلیا تھا۔

BJP acts to end beef shortage in Goa: Starts importing meat from Maharashtra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں