آر ایس ایس رام مندر مسئلہ سے دستبردار نہیں ہوئی - جنرل سکریٹری جوشی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-16

آر ایس ایس رام مندر مسئلہ سے دستبردار نہیں ہوئی - جنرل سکریٹری جوشی

ناگپور
پی ٹی آئی
آر ایس ایس نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر سے متعلق وقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سنگھ اس عہد کا پابند ہے ۔ آر ایس ایس جنرل سکریٹری سریش بھیا جی جوشی نے کہ اکہ ہم رام مندر مسئلہ سے دستبدار نہیں ہوئے۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ ہندوؤں کے حق میں تھا اور اب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر دوراں ہے ۔ عدلیہ کی اہمیت مسلم ہے ۔ البتہ اتنی شکایت ضرور ہے کہ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت میں سست رفتاری باعث پریشانی ہے ۔ اس میں تیز روی ضروری ہے ۔ میری خیال سے فی الحال اس مسئلہ پر احتجاجی مطاہرہ کی کوئی گنجائش ہے اور نہ ضرورت ۔ ہم صبر سے کام لیتے ہوئے نتائج کا انتظار کریں گے ۔ تاہم یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ وست کشی اختیار کی ہے اور نہ اس سے دستبردار ہوئے ہیں ۔ اکھل بھارتیہ پر تیندھی سبھا کے تین روزہ چنتن اجلاس کے آخری دن معمول کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور دیگر ممالک سے فرار اختیار کر کے ہندوستان میں پناہ حاصل کرنے والوں کو شہریت کی پُر زور حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ غیر ممالک میں اگر ہندوؤں کے لئے گنجائش نہیں اور وہ راہ فرارا ختیار کرکے ہندوستان میں پناہ لیتے ہیں تو انہیں شہریت نوازی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ ان کی تسلیم بھی ہمارے معاشرہ کی ذمہ داری ہے ۔ پاکستان سے فرار ہوکر سینکڑوں ہندو خاندان گجرات کے علاوہ کئی اور ریاستوں میں بھی پناہ گزیں ہیں۔ دائیں بازو جماعت کی دوسری صف کی کمانڈ کے اشارہ انہیں ہندو خاندانوں کی جانب تھا۔ جوشی نے متنازعہ مسائل کوہوا دیتے ہوئے مزید کہا کہ آر ایس ایس گؤ کش (گایوں کی نسل) کے تحفظ کے عہد کا پابند ہے اور بی جے پی زیر حکومت ریاستوں میں گؤ کشی پر امتناع قانو ن ناکافی ہے ۔
صرف قانون وضع کرکے دامن جھاڑ لینے سے بات نہیں بنتی ۔ حکومت کو گوء کشی کے خلاف قانون کے موثر نفاذ کو بھی یقینی بنانا ہوگا ۔ ہریانہ میں بی جے پی حکومت نے حال ہی میں کسی بھی شکل میں گائے کے گوشت کی فروخت پر امتناع عائد کردیا اور قانون کی خلاف ورزی پر دس سال کی سزا قید کا بھی اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے حال ہی میں مغربنگال میں71سالہ راہبہ کی اجتماعی آبروریزی کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری روایات کے مغائر ہے ۔ دنیا کے تمام مذہب معاشرے ایسی گھناؤنی حرکتوں کی مذمت کرتے ہیں ۔ جوشی نے کہا کہ تاہم ایسے معاملات کو سیاسی رنگ دے کر برداریوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش سے گریز ضروری ہے ۔ مودی حکومت کے لئے باعث ندامت بننے والے ہندو توا عناصر پر لگام لگانے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھر واپسی پروگرام مہم سے اب تک بی جے پی سنجیدہ اور سنگین مسائل و سوالات کے دائرہ میں نہیں آئی کیونکہ ہندو توا کے موقف کی وضاحت ہوچکی ہے ۔ یہ ایک طرز زندگی ہے ۔ ہر شخص کو اپنے طور پر اپنے عقیدہ کے مطابق عبادت کا حق حاصل ہے اور جب یہی طرز زندگی سمجھوتہ سے دوچار ہوتا ہے تو تصادم کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور معاشرہ خطرات سے دوچار ہوتا ہے ۔ ہزاروں سال قدیم روایات و اقدار کی برقراری ضروری ہے ۔

Ayodhya temple issue not abandoned yet, says RSS

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں