پی ٹی آئی۔
اتر پردیش میں مقام بنانے کے لئے کوشاں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ بیرسٹر اسد الدین اویسی کو مقامی نظم و نسق نے15مارچ کو ایک جلسہ عام سے خطاب کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے ۔ ان کے حامیوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں حکمراں ایس پی کی ایماء پر یہ رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں ۔ مقامی نظم و نسق میں خلل کے اندیشوں کا حوالہ دیتے ہوئے حیدرآبار کے رکن پارلیمنٹ کو الہ آباد میں جلسہ منعقد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ مجلس کے حامیوں نے اس فیصلے کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ کا دورازہ کھٹکھٹانے کی دھمکی دی ہے ۔ ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ ایس کے شرما کے مطابق اتوار کو کسی بھی مجوزہ مقام پر جلسہ عام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی کیونکہ مقامی انٹلیجنس یونٹ کی اطلاعات کے مطابق ایم آئی ایم لیڈر کی تقریر سے نظم و ضبط میں خلل کا اندیشہ لاحق ہے ۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سٹی کنوینر افسر محمود نے الزام لگایا کہ مقامی نظم و نسق سماج وادی پارٹی حکومت بالخصوص کابینی وزیر ،اعظم خان سے ملنے والی ہدایات کے مطابق کام کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے مسلمانوں مین بیرسٹر اسد الدین اویسی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے اعظم خان پریشان ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اتر پردیش میں صدر مجلس کے عام جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد کی شرکت سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ریاست کے مسلمان ایس پی کے پاس گروی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر اسد الدین اویسی کو جلسے سے خطاب کی اجازت نہ دینے پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ ہم الہ آباد ہائی کورٹ جائیں گے ۔
AIMIM chief Owaisi denied permission for public meeting in Allahabad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں