یمن میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا خطرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-11

یمن میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا خطرہ

صنعا/ریاض
رائٹر
یمن میں مختلف حریف گروپوں میں بات چیت کے ذریعہ سیاسی بحران ختم کیاجاسکتا ہے یا پھر بڑے پیمانہ پر خانہ جنگی چھڑ سکتی ہے ۔ طاقتور حوثی تحریک اس ہفتہ کے دوران نئی صدارتی کونسل میں حریف گروپوں کو شامل کرسکتی ہے ۔ اسی دوران آج دو جماعتوں نے واک آؤٹ کیا جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کے مصالحت جمال بن عمر کو جو مختلف گروپوں کو معاہدہ کی سمت گامزن کرنے کی کوشش کررہے تھے چیالنج سے دو چار کردیا ہے ۔ تمام فریقین کے لئے آنے والے دن اہمیت کے حامل ہیں ۔ دو جماعتوں اسلام پسند قبائلیوں کی نمائندہ جماعت، اصلاح اور عرب قوم پرست ، ناصر سٹ ، رہنماؤں نے دارالحکومت پر قابض حوثی باغیوں کے اجلاس میں شریک نمائندوں پر مخالفین کو ڈرانے دھمکانے کے الزامات عائد کئے ہیں۔ صنعا کے ایک ہوٹل میں ہونے والے مذاکرات کا مقصد حوثی باغیوں کے قبضہ کے رد عمل میں صدر ہادی منصور اور ان کی کابینہ کے مستعفیٰ ہونے سے پیدا ہونے والے سیاسی خلاء کر دور کرنا ہے۔ شیعہ باغی گزشتہ سال ستمبر سے دارالحکومت کے اہم مقامات پر قابض ہیں اور حکومت میں زیادہ اختیارات کا مطالبہ کررہے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ باغیوں نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے بعد حکومت کا انتظام بھی سنبھال لیا تھا جس کے خلاف یمن کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ یمن کی بیشتر سیاسی جماعتیں باغیوں کی پیش قدمی کی مخالفت کررہی ہیں لیکن حوثی باغیوں کی ہٹ دھرمی اور اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھنے کی ضد کے باعث عبوری سیاسی انتظام پر اتفاق نہیں ہوپارہا ہے ۔ سیاسی جماعتوں نے گزشتہ ہفتہ بھی مذاکرات کیے تھے جو جمعرات کو تعطل کا شکار ہونے کے بعد ختم ہوگئے تھے ۔ پیر کو مذاکرات کا سلسلہ بحال ہونے کے بعد بات چیت میں شریک سیاسی نمائندوں جمال بن عمر نے کہا کہ یمن ایک دوراہے پر کھڑا ہے اور درست راستے کے انتخاب کے لئے سیاسی جماعتوں کو دانش مندی اور حکمت سے کام لینا ہوگا ۔ اقوام متحدہ کے سربراہ بان کیمون نے حوثی باغیوں کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے عمل پر اظہار تشویش کرتے ہوئے مغرب کے حمایت یافتہ صدر ہادی منصور کی حکومت بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

threat of large-scale civil war in Yemen

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں