پاکستانی کشتی کا واقعہ - ڈی آئی جی کوسٹ گارڈس نے معافی مانگ لی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-21

پاکستانی کشتی کا واقعہ - ڈی آئی جی کوسٹ گارڈس نے معافی مانگ لی

نئی دہلی
یو این آئی
ہندوستانی کوسٹ گارڈس کے ڈپٹی انسپکر جنرل( ڈی آئی جی) بی کے لو شالی نے31دسمبر کی شب بحر عرب میں مشکوک پاکستانی دہشت گردوں کی کشتی کو دھماکہ سے اڑانے کا حکم دینے سے متعلق اپنے متنازعہ بیان پر معافی مانگ لی ہے ۔ وزارت دفاع کے ذرائع نے آج بتایا کہ پاکستانی دہشت گردی کشتی کو دھماکہ سے اڑانے کا حکم دینے کا دعویٰ کر کے حکومت کے لئے بڑی سبکی کا باعث بننے والے ڈی آئی جی نے کوسٹ گارڈس کوارٹر کو تحریر بھیج کر اپنے تبصرے کو ایک آفیسر کے غیر شایان شان کہہ کر غیر مشروط معافی طلب کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کی معافی طلبی کو غیر اطمینان بخش خیال کیا گیا ہے ۔ اور اس معاملہ میں مکمل تحقیقات شروع کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ حکومت نے اس سے پہلے ساحلی محافظ دستہ کے ڈی آئی جی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرکے اپنے تبصرہ پر وضاحت پیش کرنے کو کہا تھا ۔ میڈیا کی خبروں کے مطابق کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی لوشالی نے گزشتہ دنوں سورت میں کوسٹ گارڈ کے آئی سی جی ایس سی421کی افتتاحی تقریب کے دوران مہمانوں کی موجودگی میں دعویٰ کیا تھا ۔‘‘ مجھے یہ کہنے دیجئے ، مجھے امید ہے کہ آپ 31دسمبر کی شب کا واقعہ ہوگا، ہم نے ہی اس رات پاکستانی کشتی کو دھماکہ سے اڑیاا تھا ۔ میں اس شب گاندھی نگر میں تھا اور میں نے ہی یہ حکم دیاتھا کہ سمندر میں کشتی کو اڑا دو۔ ہم ان کی ضیافت میں بریانی پیش نہیں کرسکتے ۔‘‘ اپنے اس تبصرہ پر تنازعہ پیدا ہوتا ہوا دیکھ کر اگلے یہ دن ڈی آئی جی لوشالی نے اپنے دعویٰ سے قدم پیچھے ہٹاتے ہوئے کہا تھا کہ میڈیا نے ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈی آئی جی کے اس تبصرہ سے حکومت کو بڑی شرمندگی کا سامناکرنا پڑا تھا ۔ حکومت نے پہلے بتایا تھا کہ مشکوک کشتی کو اس پر سوار افراد نے ہی انڈین کوسٹ گارڈ کے ذریعہ تعاقب کئے جانے کے بعد دھماکہ سے اڑا یا تھا ۔ ڈی آئی جی کے متنازعہ بیان کے بعد وزیر دفاع منوہر پاریکر کو اس معاملے میں سوالات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے اس سلسلہ میں حکومت کے سابقہ موقف کر برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی آفیسر کوئی متضاد بیان دیتا ہے تو یہ غیر اصولی معاملہ ہے جس کی باریکی سے جانچ کی جائے گی ۔

دریں اثنا اسلام آباد سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ہندوستان کے سمندری حدود میں پاکستانی دہشت گرد کشتی سے متعلق تمام بیانات کو پاکستان نے ایک ڈرامہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا کہ یہ ابتداء ہی سے پر اسرار ہے ۔ وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے اس بارے میں پوچھنے پر کہا کہ ہاں ہمیں میڈیا اطلاعات دیکھنے کو ملی ہیں ، روز اول سے ہی یہ ایک پراسرار معمہ ہے خود ساختہ دہشت گردی کا ڈرامہ اب بے نقاب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام نے ہندوستانی میڈیا اطلاعات پر واقعہ کی تحقیقات کی جس پر پتہ چلا کہ پاکستان میں کوئی بھی کشتی لاپتہ نہیں ہے ۔

Pakistan 'terror' boat row: Coast Guard DIG Loshali apologises, may face court martial, say sources

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں