بی جے پی کو کراری شکست دینے پر عام آدمی پارٹی اور کجریوال کو ایس ڈی پی آئی کی مبارکباد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-10

بی جے پی کو کراری شکست دینے پر عام آدمی پارٹی اور کجریوال کو ایس ڈی پی آئی کی مبارکباد

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ، عام آدمی پارٹی کی شاندارکامیابی پر پارٹی سربراہ کجریوال کو مبارکباد دی ہے۔ دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر اے سعید نے عام آدمی پارٹی سربراہ کجریوال کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کو کراری شکست دی ہے، انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور بی جے پی میڈیا کے سہارے بہت اونچی اڑان اڑ رہے تھے۔ نریندر مودی پچھلے نو ماہ قبل ایک چائے والا کہلائے جاتے تھے اور اب ان کو ملک کی عوام دس لاکھ کا سوٹ والا کہ روپ میں دیکھ رہی ہے۔ قومی صدر اے سعید نے اس بات کی طر ف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے یوم جمہوریہ تقریب میں کجریوال کو مدعو نہیں کیا تھا۔ اب دہلی کے عوام نے نریندر مودی کو مجبور کردیا کہ وہ کجریوال کو فون پر مبارکباد دیں، صرف نو ماہ کی مدت میں گجرات ماڈل اور گجراتی لیڈروں کی جوڑی، نریندر مودی اور امیت شاہ کو عوام نے بری طرح مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ عام آدمی پارٹی کی جیت بی جے پی کے لیے کسی سونامی سے کم نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کی جیت عام آدمی ، جمہوریت اور سیکولرازم کی جیت ہے۔ ملک کے عوام نے دقیانوسی سیاست دانوں کو مسترد کردیا ہے۔ بی جے پی کے اچھے دن تو آنے سے رہے مگر عام آدمی کے لیے تو اب اچھے دن آئے ہیں۔ قومی صدر اے سعید نے کہا ہے کہ دہلی انتخابات میں عوام نے بی جے پی کو یہ واضح پیغام دے دیا ہے کہ نریندر مودی کے وکاس کا نعرہ کارپوریٹ طبقوں اور وہ بھی صرف چند کارپوریٹ دوستوں کے لیے ہے۔جبکہ دہلی کے عوام نے کجریوال کی عام آدمی کی وکاس کی توثیق کی ہے۔ ایک ایسی پارٹی جو صرف کمیونل اور کارپوریٹ ایجنڈے کی حامی ہو اور ملک کے اکثریتی طبقات کو ترقی کے پھل کھانے سے دور رکھتی ہو اس پارٹی کو بھارت جیسے بڑے جمہوری ملک میں ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ قومی صدر اے سعید نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی نے ہندوتوا عناصر کے حرکتوں پر خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔ گھر واپسی، مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی مدح سرائی، مرکزی وزراء کی جانب سے اقلیتی طبقات خصوصی طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات، پر بھی نریندر مودی خاموش رہے۔ جس کی وجہ سے دہلی اسمبلی میں بی جے پی کو بمشکل صرف 3سیٹیوں میں معمولی کامیابی ملی ہے ، دراصل یہی بی جے پی کے لیے گھر واپسی ہے۔ قومی صدر اے سعید نے کانگریس کی شکست پر اپنا موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کو نہ صرف دہلی کے اسمبلی انتخابات میں بلکہ 2014کے لوک سبھا انتخابات اور دیگر اسمبلی انتخابات میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کانگریس اب بھی دن میں خواب دیکھنے کی عادت نہیں چھوڑ رہی ہے۔ اے سعید نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی کو سبق حاصل کرنا چاہئے کہ بی جے پی کو محض فرقہ واریت کی بنیاد پر مخالفت کرکے اقتدار میں نہیں رہ سکتی ہے۔ اگر کانگریس پھر سے ابھرنا چاہتی ہے تو کانگریس پارٹی کوانتہائی آزاد خیالی اور پوشیدہ فرقہ واریت کو ترک کرنا پڑے گا اور ان کانگریس لیڈروں کو بھی راہ راست پر لانا ہوگاجو کافی تعدادمیں اسی ایجنڈے سے متاثر ہیں۔ تاہم قومی صد ر اے سعید نے مزید کہا ہے کہ ملک کے سامنے درپیش مسائل کا عام آدمی پارٹی حل نہیں ہے، کیونکہ عام آدمی پارٹی کے نظریات ملک کے غریبوں کو درپیش مسائل کو حل نہیں کرسکتا ہے۔ عام آدمی پارٹی ہماری ملک کی معیشت ،انتظامیہ اور سیاست پر غیر ملکی اثر و رسوخ پر بات نہیں کرتا ہے۔ یہ ہمارے ملک میں کالے قوانین نافذ کرکے قانون کی مبہم حکمرانی کرنے والی انٹلی جنس کی بات نہیں کرتا ہے، تاہم ایس ڈی پی آئی امید کرتی ہے کہ کجریوال عاجزی ، ایمانداری اور انصاف کی اصول و ضوابط پر اپنے فرائض منصب ادا کریں گے اور عام آدمی پارٹی مجموعی طور پر بلا تفریق مذہب و ملت سب کی ترقی پر توجہ دینا چاہئے تاکہ عام آدمی سکون کی سانس لے سکیں۔

SDPI on Delhi Assembly Result

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں