پارلیمنٹ میں آج جمعرات کو ریلوے بجٹ کی پیشکشی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-26

پارلیمنٹ میں آج جمعرات کو ریلوے بجٹ کی پیشکشی

وزیر ریلوے سریش پربھو26 فروری کو لوک سبھا میں ریل بجٹ پیش کریں گے ۔ یہ ان کا پہلا ریل بجٹ ہوگا جس میں’’میک ان انڈیا‘‘ پہل کے علاوہ مسافروں کی سلامتی میں اضافہ جیسی تجاویز شامل ہوسکتی ہیں ۔ اب تمام نظریں اس امر پر مرکوز ہیں کہ آیا مسافر کرایوں اور شرح بار برداریوں میں اضافہ ہوگا ۔ اس تعلق سے تجسس برقرارہے ۔ قبل ازیں مملکتی وزیر ریلوے منوج سنہا نے ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے پس منظر میں ریلوے مسافر کرایوں میں کمی کے امکانات کو مسترد کردیا تھا ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریلوے کے مالیہ پر زبردست دباؤ ہے۔ سریش پربھو کے لئے ارمکان ہے کہ ریلوے بجٹ کی پیشکشی ایک آزمائشی مرحلہ ہوگا ۔ وہ مالیہ میں پائے جانے والے زبردست خلا کو پاٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔ امکان ہے کہ وہ اپنے ان عظیم منصوبوں کا اظہار کریں گے کہ شرح بار برداری سے ہونے والی آمدنی کے ذریعہ مسافرسروس کے لئے کراس سبسیڈی کو کس طرح کم کیاجائے ۔ شرح بار برداری سے ہونے والی آمدنی24ہزار کروڑ روپے کو چھو رہی ہے ۔ اور ان شرحوں میں اضافہ کے ذریعہ یا اضافہ کئے بغیر ریلویز کے ذریعہ مال و اسباب کی منتقلی میں اضافہ کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔2012-13سے پہلے10سال تک ریل کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تھا ۔ اس وقت وزیر رریلوے و قائد ترنمول کانگریس دنیش ترویدی نے2012-13میں مسافرکرایوں میں کچھ اضافہ کیا تھا لیکن سکنڈ کلاس اور سلیپر کلاس کے زمروں میں اضافہ کو واپس لے لیا گیا تھا ۔ اس کے بعد سے مسافر کرایوں میں اضافہ ہوتا رہا ہے۔ گزشتہ جولائی میں مودی حکومت کے پہلے ریلوے بجٹ میں مسافر کرایوں میں14.2فیصد اور شرح باربرداری میں6.5فیصد اضافہ کیا گیاتھا۔ ڈیزل کی قیمتوں میں اگرچہ کمی ہوئی ہے، برقی کے مصارف میں زائد از4فیصد اضافہ ہوگیا ہے ۔ اس طرح فیول کی قیمتوں اور شرح بار برداری پر نظر ثانی کے مابین توازن قائم کرنا ہے ۔ بحالت موجودہ1,57,883کروڑ روپے کے مصارف سے676پراجکٹس منظور شدہ ہیں ۔ ان میں سے صرف317پراجکٹس مکمل کئے جاسکے اور مابقی359پراجکٹوں کو مکمل کرنا باقی ہے ۔ اس کے لئے1,82,000ہزارکروڑ روپے کی ضرورت ہوگی ۔ سریش پربھو جو ایک اصلاح پسند سمجھے جاتے ہیں ، ریلویز میں خانگی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے روڈ میاپ مرتب کرسکتے ہیں ۔ کئی اہم ریل پراجکٹوں کی تکمیل کے لئے سرمایہ کاری کی سخت ضرورت ہے ۔ فنڈس کی قلت کے سبب امکان ہے کہ سریش پربھو، ریل بجٹ میں نئی ٹرینوں اور نئے پراجکٹوں کے اعلان میں احتیاط برتیں گے۔ فنڈس، صرف ان ہی پراجکٹوں بشمول نئی لائنوں کے لئے مختص کئے جائیں گے جو کافی اہم ہیں ۔

Railway Budget In Parliament today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں