قطر میں جلا وطن اخوان المسلمون کو نئے سعودی شاہ سے توقعات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-06

قطر میں جلا وطن اخوان المسلمون کو نئے سعودی شاہ سے توقعات

دوحہ
رائٹر
سعودی عرب کے نئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی تخت نشینی کے بعد سے قطر میں جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے اخوان المسلمون کے لئے یہ امید کی کرن پید اہوئی ہے کہ مشرقی وسطی کے سیاسی حالات ان کے لئے سازگار ہوگئے ہیں ۔ بطور خاص اب اسلام پسند گروپ کو کارورائیوں کے لئے کافی موقع مل گیا ہے ۔ شاہ سلمان مذہبی قدامت پسندوں کے تئیں کافی ہمدردی کا جذبہ رکھتے ہیں ۔ لہذا یہ گروپ ان سے کافی توقعات رکھتا ہے ۔ لیکن تجزیہ نگار اور سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ اخوان المسلمین کے ساتھ سعودی پالیسی میں نمایاں تبدیلی نہیں ہوگی ۔ دوحہ میں اخوان المسلمین کے ارکان اس بات کی آزمائش شروع کرچکے ہیں کہ سلمان ان کی سر گرمیوں کو کس حد تک برداشت کرتے ہیں، جب کہ حالیہ خلل اندازی کے بعد قطر پرریاض کی جانب سے دباؤ بڑھ گیا تھا ۔ اب یہ امیدیں پید اہوگئی ہیں کہ حالات بدل گئے ہیں اور نئی قیادت اقتدارپر آچکی ہے اور اب وقت آچکا ہے کہ اپنی آوا ز بلند کرے اور دنیا کے سامنے اس بات کی وضاحت کرے کہ ہم حقیقت میں کون ہیں۔ یہ بات مصر کے اخوان المسلمین کے ممبر جو ان دنوں قطر میں رہتے ہیں، انہوں نے اپنا نام بتانے سے انکار کردیا۔ دنیا میں اخوان المسلمین اسلام پسند اثر والا گروپ ہے جسے خلیج کے حکمراں خطرہ سمجھتے ہیں کیونکہ وہ ان کی سلطنت میں حکمرانی کے اصولوں کو چیلنج کرتے ہیں ۔ چند اہم ارکان کو قطر کی جانب سے پناہ دی گئی ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے قطر کی جانب سے گروپ کو دیجانے والی تائید کی مخالفت کی ہے۔ ان کا استدلال ہے کہ اس سے علاقائی استحکام کو خطرہ لاحق ہے جیسا کہ مصر اور دیگر عرب ممالک میں ان کی سر گرمیاں جاری ہیں ۔ دوحہ اپنے حصہ کے طور پر اخوان المسلمین کو عرب سیاسی منظرسے مٹانا ناممکن قرار دیتا ہے اور یقین ظاہر کرتا ہے کہ اس کے اثرات کافی ہں ۔ اس کو ختم کرنے کے بجائے اس کے ساتھ کام کرنا بہتر ہوگا۔اس استدلال کے پس و پشت خلیجی عرب ممالک کے درمیان پھوٹ پڑی تھی۔ جب سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اپنے سفیروں کو دوحہ سے واپس طلب کرلیا تھا اور یہ سفیر اس وقت واپس ہوئے جب ان سے یہ کہا گیا کہ اخوان المسلمین کو اس کی سرز مین پر اپنی سر گرمیوں کا استعمال کی اجازت نہیں دے گا۔

Qatar's embattled Brotherhood exiles see hope in new Saudi king

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں