دہلی مغل گارڈن - عوام کے لیے کشادگی - تلپ اور گلاب ناظرین کی خاص توجہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-14

دہلی مغل گارڈن - عوام کے لیے کشادگی - تلپ اور گلاب ناظرین کی خاص توجہ

President-Pranab-opens-Mughal-Gardens
نئی دہلی
یو این آئی
دنیا کے خوبصورت پھولوں کی باغات میں سے ایک صدارتی محل کا مغل گارڈن پارک کل سے عوام کے لئے کھل رہا ہے اور رنگ برنگے پھولوں کے شوقین ناظرین 15مارچ تک تلپ کی چھ قسمیں کے اور گلاب کی120سے زیادہ اقسام کا لطف اٹھا سکیں گے ۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج یہاں مغل گارڈن کو رسمی طورپر عوام کے لئے کھول دیا ۔ مغل گارڈن میں اس بار ناظرین کو چھ رنگ کے قریب دس ہزار تلپ دیکھنے کو ملیں گے ۔ اس کے علاوہ روحانی باغ، دواؤں کا باغ، نکشتر باغ اور بونسائی باغ بھی ناظرین کی توجہ کا مرکز ہوں گے ۔ صدر جمہوریہ کی سکریٹری امیتا پال نے بتایا کہ ہر سال قریب ساڑھے پانچ لاکھ ناظرین مغل گارڈن دیکھنے آتے ہیں۔ گزشتہ سال5.84لاکھ لوگ مغل گارڈن دیکھنے آئے تھے اور اس بار یہ تعداد بڑھنے کی امید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قریب250مالی دن رات مغل گارڈن میں کام کرتے ہیں اور ان کی محنت سے ہی ناظرین کو یہ رنگ برنگے پھول اور پودے دیکھنے کو ملتے ہیں ۔ صدارتی محل کے اوایس ڈی(باغبانی) یو ڈی ککریتا نے بتایا کہ دہلی کی آب و ہوا تلپ کے لئے معقول نہیں ہے لیکن مغل گارڈن کے ملازمی کی محنت سے یہاں دس ہزار سے زیادہ تلپ دکھائی دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار تلپ کو گملوں میں اگایا گیا ہے ۔ ککرتیا نے بتایا کہ ٹیولپ 20دن میں مرجھانے لگتا ہے اور اگر درجہ حرارت بڑھ جائے تو یہ اور بھی جلد ختم ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلپ یورپی پھول ہے اور یہ ہندوستان کی آب و ہوا کے موافق نہیں ہے۔ اس کے بیج کو پانچ ڈگری سینٹ گریڈ درجہ حرارت پر رکھا جاتا ہے ۔ اسے دسمبر کے پہلے ہفتے میں بویاجاتا ہے ۔ قریب45سے60دن میں پھول کھلنے لگتا ہے ۔ صدارتی محل کا مغل گارڈن دنیا کی خوبصورت ترین باغات میں سے ایک ہے ۔ کل15ایکڑ میں پھیلے مغل گا
رڈن کو صدارتی محل کی روح کہا جائے تو کوئی مبالغہ نہیں ہوگا۔
اس کی شانداربناوٹ اور حیاتیاتی تنوع بے مثال ہیں ۔ یہ باغ جموں و کشمیر واقع مغل باغات ، تاج محل کے احاطے میں واقع باغات اور فارسی اور ہندوستانی منی اینچر پینٹنگس سے متاثر ہیں ۔ ساتھ ہی اس میں برطانوی فن باغات کی متعدد خوبیاں بھی ہیں ۔ دیسی درخت اور جھاڑیاں ، بھرنے، فوارے ایک ایسا عجیب احسا س پید ا کرتے ہیں ۔ اس باغ میں گلابوں کی120سے زیادہ قسم کے ہیں جو فروری اور مارچ میں کھلتے ہیں ۔ ان میں گلاب کی 40خوشبودار قسم شامل ہیں ۔ باغ میں دس ہزار ٹیولپ کے علاوہ موسمی پھولوں کی70سے زیادہ اقسام ہیں ۔ مغل گارڈن میں مختلف پینتھوں کے لئے بھی اہم40پودے لگائے گئے ہیں ۔ ان میں رودراکش ، چندن، کدم، برگد ، پارس، پیپل، کھجور، انجیر ، کرشن برگد اور ناریل شامل ہیں ۔ اسی طرح33دواؤں والے خوشبودار پودے بھی اس باغ میں موجود ہیں جن میں رتنجوت، اسٹیوا، اسکبول ، دمشق گلاب ، اشوگندھی ، پدینا، تلسی اور جرینیم شامل ہیں۔ مغل گارڈن میں بوسائی باغ کا قیام 2010میں 250پودوں کے ساتھ کیا گیا تھا جن میں فائکس ، انفیکٹوریا، چینی آرنج وغیرہ شامل ہیں ۔

President Pranab Mukherjee opens Mughal Gardens to the public on Feb. 13th

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں