لو جہاد پر سادھوی پراچی کے اشتعال انگیز ریمارکس پر تازہ تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-03

لو جہاد پر سادھوی پراچی کے اشتعال انگیز ریمارکس پر تازہ تنازعہ

بدایوں
پی ٹی آئی
وشوا ہندو پریشد لیڈر سادھوی پراچی نے’’لو جہاد‘‘ کے مسئلہ پر اشتعال انگیز ریمارکس کرتے ہوئے اور ہندو خواتین کو 4بچے پیدا کرنے سے متعلق اپنے بیان کی مدافعت کرتے ہوئے ایک تازہ تنازعہ کھڑا کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ’’ وہ لوگ‘ ‘ لو جہاد کے ذریعہ ہماری بیٹیوں پر ڈورے ڈال رہے ہیں۔ یہ لوگ وہ ہیں جو35-40بچے پیدا کرتے ہیں ۔ لو جہاد پھیلا رہے ہیں، یہ لوگ ہندوستان کو دارالاسلام بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ جب میں نے یہ ریمارکس کئے تو یوں محسوس ہوا جیسے اس ملک میں زلزلہ آگیا ہے۔ میڈیا نے کہا کہ آپ نے4بچوں کے تعلق سے اپنے ریمارکس کے ذریعہ ایک ہنگامہ برپا کردیا ہے۔ میں نے کہا کہ میں نے ہندوؤں کے لئے صرف4بچے کی وکالت کی نہ کہ چالیس کی اور یہ بات اہمیت کی حامل ہے کیونکہ ملک کو اس کی ضرورت ہے ۔‘‘ سادھوی پراچی یہاں وی ایچ پی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔ اس تقریب میں ان ہندوؤں کو تہنیت پیش کی گئی جن کے زائد از4بچے ہیں۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ سادھوی پراچی نے یوپی کے حلقہ پور قاضی سے بی جے پی کے ٹکٹ پر2012کے اسمبلی اتنخابات میں حصہ لیا تھا ۔ وہ ان لوگوں میں شامل ہیں جن پر2013میں اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعہ مظفر نگر میں فسادات کو ہوا دینے کا الزام ہے ۔ بعد میں ساھوی پراچی کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حالیہ وارننگ کے باوجود سادھوی پراچی کی تازہ ترین نفرت انگیز تقریر سامنے آئی ہے۔ مودی نے پارٹی قائدین کو وارننگ دی تھی کہ وہ ایسے متنازعہ ریمارکس کرنے سے اجتناب کریں جن سے ترقی اور معاشی اصلاحات کے ، حکومت کے ایجنڈہ پر منفی اثر پڑ سکتا ہے ۔دریں اثناء بی جے پی عاجلانہ قدم اٹھاتے ہوئے پراچی کے ریمارکس سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بی جے پی ایسے نظریات سے اتفاق نہیں کرتی اور نہ کسی ایسے مسئلہ پر بحث سے دلچسپی رکھتی ہے ۔ بی جے پی کے یوپی یونٹ کے صدر لکشمی کانت باجپائی نے کہاکہ’’ ہم نہیں سمجھتے کہ ریمارکس درست ہیں ۔ بی جے پی بہتر حکمرانی سے ہٹ کر کسی اور مسئلہ پر بحث کرنا نہیں چاہتی ۔ حتی کہ خود عوام بھی ایسے مباحث کو قبول کرنے تیار نہیں ہیں ۔ ان حالات میں اس نوعیت کے ریمارکس کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہتی۔‘‘ باجپائی نے زور دے کر کہا کہ سادھوی پراچی، بی جے پی کے کسی پلیٹ فارم سے خطاب نہیں کررہی تھیں۔ انہوں نے بدایوں میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’ خاندانی منصوبہ بندی پر عمل صرف ہندوؤں کے لئے کیوں ہے۔‘‘ گھر واپسی کے بارے میں سادھوی نے کہا کہ اگر1400برس پہلے ہر شخص ہندو تھاّ تویوپی کے وزیر شہری ترقی اعظم خان ، جامع مسجد کے امام بخاری ، سابق صدر پاکستان پرویز مشرف اور یوسف رضا گیلانی کو بھی گھر واپسی پر عمل کرناچاہئے ۔‘‘ سادھوی پراچی نے مزید کہا کہ وہ محبت کے خلاف نہیں بلکہ لو جہاد کے خلاف ہیں۔

Prachi stokes fresh controversy with communal rants

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں