دہشت گردی ایک دن پاکستان کو نگل لے گی - محمود درانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-04

دہشت گردی ایک دن پاکستان کو نگل لے گی - محمود درانی

نئی دہلی
یو این آئی
پاکستان کے سابق مشیر قومی سلامتی میجر جنرل( سبکدوش) محمود درانی نے کہا کہ اگر مذہبی انتہا پسندی کے نظریہ اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات کئے گئے تو پاکستان تباہ ہوجائے گا ۔ آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام’’ پشاور حملے :دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کے زیر عنوان سمینار سے خطاب کرتے ہوئے درانی نے کہا کہ یہ وقت عمل ہے اور اگر ہم نے ذرا بھی تساہلی سے کام لیا تو یہ آگ ہم سب کو نکل لے گی۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ دہشت گردوں کے خلاف صرف جنگی کارروائی سے دہشت گردی کا خاتمہ ناممکن ہے کیونکہ اس خطرہ سے ملک کو محفوظ رکھنے کیلئے وسیع تر اقدامات کرنے ہوں گے ۔ اور امکانات کے میدان اس حوالہ سے نہایت وسیع ہے۔ دہشت گرد تنظیموں کو فنڈ کے تمام راستے مسدود کرنے ہوں گے۔ علاوہ ازیں تعلیم کے ذریعہ ایسے نظریات کے خلاف ماحول تیار کرنا ہوگا اور اعتدال پسند اسلام کو اجاگر کرکے انتہا پسند اسلام کے نظریہ کو اندھیروں میں غرق کرنا ہوگا۔ از سر نو اور معتدل انداز سے اسلام کی حقیقی تشریح سے ہی انتہا پسندی کے نظریات کا خاتمہ ممکن ہے ۔ طالبان کو ان ہی کی تشریح کے دائرے میں لاکر انہیں زیرکرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے حکومت کو ملاؤں کو تعلیمافتہ بنانا ہوگا۔ پاکستان کے سابق مشیر قومی سلامتی نے یہ بھی کہا کہ پشاور میں فوجی اسکول پر حملہ کے بعد عوام دہشت گردی کے خلاف جنگی پیمانہ پر کارروائی کا مطالبہ کررہی ہیں اور اس پس منظر میں متحد ہوکر اس چیلنج سے مقابلہ کایہ بہترین ماحول اور انتہائی سازگار حالات ہیں۔ محمود درانی نے یہ احساس بھی ظاہر کیا کہ حملہ فوجیوں اور ان کے فرزندون کے حوصلے پست کرنے میں ناکام رہا۔ درانی نے مسلکی تشدداور تحرک طالبان پاکستان کے درمیان ربط و ارتباط کا احساس ظاہر کرتے ہوئے ایک شیعہ مسجد پر حالیہ حملہ کی مثال بھی پیش کی ۔ شکارپور میں مسجد پر حملہ میں58مصلیان ہلاک ہوگئے تھے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلا امتیاز تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سخت ترین کارروائی ضروری ہے ۔ انہوں نے ماضی میں سیول اور فوجی انٹلی جینس کو مربوط کرنے کی کوششوں میں ناکامی کا اعتراف بھی کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اب پاکستان آرمی نے دہشت گردوں کے خلاف مکمل جنگ چھیڑ دی ہے اور سیول حکومت اس میں پوری طرح تعاون کررہی ہے۔ انہوں نے حالیہ منظر نامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پشاور حملہ کے بعد ملک میں مثبت رویے ظاہر ہوئے ہیں ۔ جن میں دہشت گردی سے مقابلہ میں24نکاتی قومی پروگرام پر سیاسی اتفاق رائے بھی شامل ہے ۔ علاوہ ازیں تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ کی تیز تر یکسوئی کے لئے خصوصی فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق قانون کی منظوری دیدی گئی ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف قانونی سیکوریٹی اور فوجی کارروائیوں کی فہرست(ایکشن پلان) مرتب کرنے کے ساھ ساتھ منافرت پر مبنی تقاریر اور انتہا پسند مواد پر امتناع بھی ضروری ہے۔ علاوہ ازیں میڈیا کے ذریعہ دہشت گرد تنظیموں اور دہشت گردی کی مثبت انداز سے اجاگری، مدرسوں سے متعلق قوانین و ضوابط اور مذہبی نظریات( انتہا پسند پر مبنی) کے خلاف موثر اقدامات بھی ضروری ہیں۔

Pak will take action against Lashkar, says its ex-NSA Durrani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں