صدر جمہوریہ خطاب میں نئی بات نہیں - یو پی اے پالیسیوں کی نئی شکل - سونیا گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-24

صدر جمہوریہ خطاب میں نئی بات نہیں - یو پی اے پالیسیوں کی نئی شکل - سونیا گاندھی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر کانگریس سونیا گاندھی آج صدر جمہوریہ کے خطاب سے متاثر نہیں ہوئیں ، جسمیں نریندر مودی حکومت کے روڈ میاپ کو پیش کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے اور یو پی اے حکومت کی چندپالیسیوں کو نئی شکل میں پیش کیاگیا ہے ۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ کے خطاب کے بارے میں دریافت کرنے پر انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی نئی بات نہیں ۔ یوپی اے کی چند قدیم پالیسیوں کو نئی شکل میں پیش کیا گیا ہے ۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کو رخصت دئیے جانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں چند ہفتوں کی رخصت دی گئی ہے ۔ انہیں کچھ وقت درکار ہے ۔ اس سوال پر آیا انہیں حالیہ واقعات اور پارٹی کے مستقبل کے لائحہ عمل پر غوروخوض کے لئے رخصت دی گئی ہے جیسا کہ میڈیا کو بتایا گیا ہے ،صدر کانگریس نے صرف اتنا کہا کہ آپ کو جو وجہ بتائی گئی ہے وہی اس کی وجہ ہے ۔ سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس قائد ویرپا موئیلی نے بھی حکومت پر تنقید کی ۔ صدر جمہوریہ کے خطاب سے متعلق سوال پرانہوں نے کہا کہ حکومت بیان بازیوں میں آگے ہے، کارکردگی میں نہیں،انہوں نے صرف عوام کے سامنے اپنے زور بیان کا مظاہرہ کیا ہے ۔ جہاں تک عوام سے مربوط ہونے کا معاملہ ہے یہ حکومت بہت اچھی ہے ۔لیکن ملک کے عوام کو یہ توقع تھی کہ اس مرتبہ کچھ دیانتداری کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر جمہوریہ کو غیر ضروری طور پر اس قسم کی بیان بازیوں میں گھسیٹا گیا ہے ۔ حصول اراضی قانون میں ترمیمات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ کسان مخالف ہیں ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق جنتادل یو کے صدر شرد یادو نے آج کہا کہ صدر جمہوریہ کے خطاب میں کوئی نئی بات نہیں اور یہ محض وزیر اعظم کے سابقہ بیانات کا اعادہ ہے ۔ شرد یادو نے اس خطاب کو جو بے انتہا طویل تھا کہا کہ اس کی وجہ سے ایوان میں کئی لوگ غنودگی کا شکار ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی نئی بات نہیں۔ وزیر اعظم نے پہلے جو باتیں کہی ہیں اسے صدر جمہوریہ کی تقریر میں دہرایا گیا ہے۔ یہ تقریر بڑی طویل تھی اور لوگ غنودگی کا شکار تھے ۔ اس سوال پر کہ کون کون سو رہے تھے انہوں نے کہا کہ میں کسی کا نام نہیں لوں گالیکن تقریر کے دوران کئی افراد پر نیند کا غلبہ ہوا تھا ۔ تقریر میں’’ سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ کے تذکرہ سے متعلق سوال پر شرد یادو نے کہا کہ یہ کہیں نظر نہیں آرہا ہے ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت جشن کے موڈ میں ہے ۔ آرڈیننس سے متعلق مسئلہ پر شرد یادو نے کہا کہ اگر ہر کام صرف آرڈیننس کے ذریعہ کیاجاسکتا ہے تو پھر پارلیمنٹ کی ضرورت ہی کیا ہے ۔

Nothing new in President's address, only revamping some of old UPA policies: Sonia Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں