مودی پرچارک اور کجریوال دھرنے باز - دہلی ریلی سے سونیا گاندھی کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-02

مودی پرچارک اور کجریوال دھرنے باز - دہلی ریلی سے سونیا گاندھی کا خطاب

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر کانگریس سونیا گاندھی نے انتخابی مہم کے دوران حریفوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی’’ پرچارک‘‘ اور عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال دھرنا باز ہیں ۔ انہوں نے عوام سے ووٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ صرف کھوکھلے وعدوں تک ہی محدود رہنے والے قائدین سے دہلی کو محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے ۔ ایک پارٹی کو پارچارک نصیب ہے جو صرف پرچار کرتا رہتا ہے جب کہ دوسرا دھرنے باز ہے جو ہر وقت دھرنا دینے میں مصروف ہے ۔ دہلی کو اچھی حکمرانی کی ضرورت ہے، جھوٹے وعدوں سے اس کا کیا سروکار ۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی صرف لن ترانی ہانکتے ہیں اور کھوکھلے وعدے کرنے کے سوا انہیں کچھ اور نہیں آتا ۔ عوام اور رائے دہندوں کو جھوٹے وعدوں اور دعوؤں پر سیاست کرنے والوں سے ہوشیار رہنا ضروری ہے ۔ حکومتیں صرف نعرروں کے سہارے نہیں چلتیں ۔ ملک کو اس سے بہت زیادہ کی ضرورت ہے ۔7فروری کو دہلی انتخابات سے قبل سونیا گاندھی نے بدرپور کے قریب میٹھ پور میں اولین انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت پر سابق حکومت یوپی اے کی جانب سے شرو کی کئی اسکیمات کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان اسکیمات میں فوڈ سیکوریٹی اور لینڈ ایکوائزیشن (حصول اراضی) جیسی اسکیمات بھی شامل ہیں۔ صدر کانگریس نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل صرف سنہرے وعدے ہی کئے گئے اور کرپشن پرروک لگانے کے ٹھوس اور موثر اقدامات سے چشم پوشی کی گئی ۔ سونیا گاندھی نے دہلی انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے قبل فرقہ وارانہ تشدد(فسادات) کے واقعات کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے پر الزام بھی عائد کیا کہ ریاست میں اقتدار پر قبضہ کے لئے ایسے گھناؤنے حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے بعض عناصر کی موجودگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ترلوک پوری اور دلشاد گارڈن واقعات انہیں کی کارفرمائی کا نتیجہ ہیں۔ منافرت پر مبنی سیاست کرنے والوں کو شکست سے دوچار کرنا ضروری ہے ۔ صدر کانگریس نے اس کے ساتھ ہی سیکولر طاقتوں کو مضبوط اور مستحکم بنانے عوام سے اپیل بھی کی۔ انہوں نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ2013کے اسمبلی انتخابات دہلی کے عوام نے معلق تائید کا اظہار کیا تھا اور ایسے حالات میں کانگریس نے عام آدمی پارٹی کے ساتھ حکومت سازی میں تعاون کیا تھا ۔ اس تعاون کاصرف ایک ہی سبب تھا کہ اروند کجریوال نے دیلی کو ایک بہتر مقام بنانے کا خواب دکھایا تھا اور ہم نے اس وعدہ پر اعتبار کرلیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ حکومت چلا نہ سکے اور میدان چھوڑ کر راہ فرار اختیار کی۔ ان سے میرا سوال بس اتنا ہے کہ کیا دہلی کے عوام کو سستے داموں پر پانی اور برقی کی فراہمی کے علاوہ کرپشن کا خاتمہ عام آدمی پارٹی کی ذمہ داری نہ تھی ۔ دوسری جانب بی جے پی دلی انتخابات کو موخر کرتی رہی اور صدر راج کی آڑ میں خود ہی حکومت کرتی رہی ۔ سونیا گاندھی نے یوپی اے زیر قیادت سابق حکومت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران متعدد سماجی و انقلابی اقدامات کئے گئے اور اب مودی حکومت ان اسکیمات کو کمزور کرکے عوام سے ان کے حقوق سلب کرلینے کے درپے ہے۔

Modi, Sonia, Kejriwal take Delhi campaign to climax

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں