ہندوستان میں دہشت گردی کے واقعات میں پاکستان کا ہاتھ - مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-13

ہندوستان میں دہشت گردی کے واقعات میں پاکستان کا ہاتھ - مودی

نئی دہلی
آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد انہ تنظیموں کی شدت پسندی کا بڑھتا دائرہ اور ان تنظیموں کا ہندوستان میں ہونیو الے دہشت گردانہ سر گرمیوں سے ربط، ملک کے لئے ایک بڑا سیکوریٹی چیلنج ہے ۔ راشٹر پتی بھون میں گورنرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری ہے ۔ وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق مودی نے کہا کہ حکومت’’ ہر شخص کے لئے ایک ہی اسکیم‘‘ کے ماڈل کو ترک کررہی ہے اور اب نیتی آیوگ کے ذریعہ ایک معاون ، مسابقتی وفاقت پر کام کیاجارہا ہے ۔ سیکوریٹی کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سے در اندازی کو روکنے کے لئے ہمہ پہلو اسٹریٹجی پر کام کررہی ہے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کا وسیع خاکہ پیش کیا اور کہا کہ ان پالیسیوں کے توسط سے جامع معاشی نمو کے حصول کی کوشش جاری ہے ۔ بائیں بازو کی شدت پسند ی کا سامنا کررہے ریاستوں سے انہوں نے اپیل کی کہ وہ اس کے لئے لائحہ عمل بنائیں ۔ وزیر اعظم نے شمال مشرق میں انفراسٹرکچر کی کمی کو ختم کرنے کیلئے اس خطہ میں موجود امکانات کی شناخت کرنے اور اسے’’ٹیم انڈیا‘‘ کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے میں مدد دینے پرزور دیا ۔ جاری کردہ بیان کے مطابق وزیرا عظم نے قبائلی ترقی پر زوردیا اور اپنے دور چیف منسٹری میں گجرات میں شروع کی گئی ون بندھو کلیان یوجنا کا حوالہ دیا ۔ انہوں نے قبائلیوں کے لئے مستحکم ملازمت پر بھی زور دیا ۔ مودی نے گورنروں سے درخواست کی کہ وہ اہم مرکزی اسکیموں کے کامیاب نفاذ میں تعاون کریں ۔ انہوں نے گورنروں پر زور دیا کہ وہ سوچھ بھارت مہم میں نوجوانوں کو شامل کرنے کی کوشش کریں۔

دریں اثنا نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب پاکستانی ہائی کمشنر برائے ہند عبدالباسط نے آج کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے جنوبی ایشیاء کی معاشی ترقی متاثر ہورہی ہے ۔ دونوں ممالک کے اسکولی طلباء کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جنوبی ایشیاء کو معاشی ترقی ، باہمی ربط اور اتحاد کے راستہ پر نہیں ڈال سکے ۔ پوری دنیا کے ممالک اپنے اپنے خطوں میں معاشی تعاون کو فروغ دیتے ہوئے اور عالمی مسائل جیسے دہشت گردی، ماحولیاتی تبدیلی کامل کر مقابلہ کرتے ہیں لیکن یہ کتنی بد قسمتی کی بات ہے کہ ہم اس خطہ میں ایسی کوئی دانشورانہ سرگرمی کو نہیں پاتے ۔ اس اجتماع میں پاکستان کے30طلباء سمیت50شرکاء موجود تھے جو دونوں ممالک میں طلباء کے تبادلہ کے پروگرام کے طور پر منعقد کیا گیا تھا ۔ بعد میں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے نوجوانوں کے درمیان باہمی ربط کافی اہم ہے جس سے دوریوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ نوجوانوں کا کام ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نارمل بنانے کی سمت میں کام کریں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میری نسل دونوں ممالک کے درمیان موجودہ خلاء کو پاٹنے میں ناکام ہوچکی ہے لیکن ہمیں اعتماد ہے کہ آپ کی نسل ناکامیاب نہیں ہوگی۔

Modi Lashes out at Pakistan Over Ceasefire Violations

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں