جیت کے ساتھ دہلی کابینہ کی تشکیل کی تیاریاں شروع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-11

جیت کے ساتھ دہلی کابینہ کی تشکیل کی تیاریاں شروع

نئی دہلی
ایس این بی/ اظہار الحسن
عام آدمی پارٹی اروند کجریوال کے قانون ساز پارٹی لیڈر منتخب ہونے کے ساتھ کابینہ کی تشکیل کو لے کر بھی بحث تیز ہوگئی ہے ۔ پچھلے اسمبلی الیکشن میں کجریوال نے ایم ایس دھیر کو اسمبلی کا اسپیکر بنایا تھا ۔ وہ پارٹی چھوڑ کر چلے گئے ۔ ان کی جگہ عام آدمی پارٹی اپنے سینئر لیڈر گوپال رائے اور گوگل پوری کے ایم ایل اے فتح سنگھ کو اسمبلی اسپیکر بناسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ پچھلے الیکشن میں اے اے پی کے ٹکٹ پر کوئی مسلم ایم ایل اے منتخب نہیں ہوا تھا حالانکہ موجودہ پارٹی اقلیتی سیل کے صدر عرفان اللہ خان اور آر کے پورم سے خاتون لیڈر شاذیہ علمی دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔ لیکن اس بار اے اے پی کے ٹکٹ پر چار مسلم ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں اور اس بارکجریوال سرکار کابینہ میں ایک مسلم چہرہ ضرور ہوگا۔اے اے پی ذرائع کے مطابق پارٹی میں نمبر دو کا رول نبھانے والے منیش سسودیاکجریوال سرکار میں پھر نمبر دو کا رول نبھائیں گے ۔ ان کا کابینہ میں مقام پانا طے ہے ۔ اسی طرح اپنے کام کے طریقہ کار سے سرخیوں میں آئے سوم ناتھ بھارتی اور سوربھ بھاردواج کو پھر وزیر کا عہدہ مل سکتا ہے ۔ ایا پی فائر برانڈ راکھی بڑلا کو بھی کابینہ میں جگہ ملنے طے پانی جارہی ہے ۔ پچھلی سرکار میں وزیر رہے ستیندر گرگ اور گریش سونی کا پتہ کٹ سکتا ہے ان کی جگہ دوارکا سے ایم ایل اے منتخب ہوئے آدرش شاستری اور راجوری گارڈن سے الیکشن جیتنے جرنیل سنگھ کو کابینہ میں جگہ مل سکتی ہے ۔ جرنیل سنگھ پارٹی کا سکھ چہرہ ہوں گے ۔
دہلی سرکار میں ہمیشہ مسلمانوں کو بھی نمائندگی ملتی رہی ہے اور شیلا سرکار میں موجودہ راجیہ سبھا ایم پی پرویز ہاشمی اور اس الیکشن میں ضمانت کرانے والے ہارون یوسف دوٹرم میں وزیر رہے ۔ پچھلے الیکشن میں عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر کوئی بھی مسلم لیڈر نہیں پایا تھالیکن اس بار چار ممبران اسمبلی چن کر اسمبلی میں پہنچے ہیں ۔ان نئے چہروں میں پانچ بار لگاتار بلی ماران سیٹ پر کانگریس کا پرچم لہراتے رہے سابق وزیر یوسف کو بڑے فرق سے شکست دینے والے ایم ایل اے عمران حسین ، مٹیامحل سیٹ پر پانچ بار سے جیت درج کراتے رہے سابق ڈپٹی اسپیکر شعیب اقبال کو ہرانے والے عاصم احمد خان ، اوکھلا سے پچھلے الیکشن میں آٹھ ممبران میں رکارڈ ووٹوں سے جیتے آصف محمد خان کو ہرانے والے امانت اللہ خان کے علاوہ سلیم پور سے پانچ بار سے لگاتار الیکشن جیتنے والے چودھری متین احمد کو ہرانے والے حاجی اشراق خاں شامل ہیں۔ قیاس لگائے جارہے ہیں کہ اگر کجریوال سرکار میں مسلمانوں کو نمائندگی دی گئی تب سابق وزیر ہارون یوسف کا طلسم توڑنے والے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے سیکنڈری سطح کی اسکولنگ کے بعد جامعہ سے گریجویٹ( بی بی ایس کی ڈگری یافتہ) اور بلی ماران سے موجودہ کونسلر اور سٹی زون میں ڈپٹی چیئرمین عمران حسین کو وزیر بننے کا موقع مل سکتا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ2013ء میں مسلم اکثریتی علاقوں میں اے اے پی کو ووٹ تو ملے تھے لیکن لوک سبھا الیکشن میں مسلمانوں نے پارٹی کے حق میں بڑی تعداد میں ووٹ کیا تھالیکن موجودہ الیکشن میں مسلمانوں نے اے اے پی کے حق میں رکارڈ ووٹنگ کی ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ہارون یوسف ، آصف محمد خان کی ضمانت تک ضبط ہوگئی اور مسلم حلقوں سے کانگریس کا سپوڑاصاف ہوگیا اور پہلی بار چار نئے مسلم چہرے اسمبلی میں پہنچے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق بابر پور سے الیکشن جیتے گوپال رائے کی سینئر ٹی کو دھیان میں رکھ کر کجریوال انہیں اسمبلی اسپیکر بناسکتے ہیں یا پھر انہیں بڑی ذمہ داری مل سکتی ہے ۔ گوکل پور سے الیکشن جیتے فتح سنگھ چھٹی اسمبلی سب سے سینئر ایم ایل اے ہیں ۔ مسٹر سنگھ1993ء میں بی جے پی کے ٹکٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے ۔20سال بعد پھر اسمبلی میں پہنچنے والے فتح سنگھ کی بھی لاٹری کھل سکتی ہے ۔

Delhi cabinet preparations begin

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں