وزیراعظم مودی نے فینانس کمیشن کی سفارشات قبول کر لیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-25

وزیراعظم مودی نے فینانس کمیشن کی سفارشات قبول کر لیں

نئی دہلی
آئی اے این ایس
نریندر مودی زیر قیادت حکومت، جاریہ ہفتہ کے اواخر میں اپنا پہلا مکمل بجٹ پیش کرے گی ۔ اس نے آج مرکزی محاصل کے قابل تقسیم پول(Pool) میں ریاستوں کے حصہ میں10فیصد ریکارڈ اضافہ کرنے14ویں فینانس کمیشن کی سفارشات قبول کرلی ہیں ۔ تمام چیفمنسٹرس کے نام اپنے ایک مکتوب میں مودی نے کہا کہ ہم نے14ویں فینانس کمیشن کی سفارشات کو من و عن قبول کرلیا ہے ۔ حالانکہ اس کی وجہ سے مرکز کی آمدنی پر زبردست بوجھ عائد ہوگا۔ وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک صحافتی بیان کے مطابق انہوں نے کہا14ویں فینانس کمیشن نے وسائل کی ریاستوں میں تقسیم کے سلسلہ میں10فیصد ریکارڈز اضافہ کی سفارش کی ہے۔14ویں فینانس کمیشن کی ر پورٹ میں پیش کی گئی تجویز کے مطابق2014-15میں ریاستوں کو3لاکھ48ہزا ر کروڑ روپے اور2015-16میں 5لاکھ26ہزار کروڑ روپے ملیں گے ۔ پی ایم او نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گرانٹ پر مبنی امداد کی اسکیم میں تبدیلی لائی ہے ، اسی لئے قابل تقسیم وسائل کا42فیصد حصہ تقسیم کیاجارہا ہے ۔ اس42فیصد حصہ کے علاوہ گرام پنچایتوں اور بلدی اداروں کو مستحکم بنانے ریاستوں کو امداد بھی دی جاتی ہے اور11ریاستوں کے لئے اضافی رقم مختص کی گئی ہے ، جنہیں وسائل کی تقسیم کے بعد بھی خسارے کا سامنا رہے گا ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ ان خسارہ سے دوچار ریاستوں میں بڑی ریاستوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں مابعد تقسیم آندھرا پردیش، آسام، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں ، جب کہ چھوٹی ریاستوں میں منی پور اور ناگا لینڈ جیسی شمال مشرقی ریاستیں شامل ہین ۔ سال2015-20کی مدت کے لئے ریاستوں کی آمدنی اور مصارف کا تخمینہ کرنے کے بعد کمیشن نے ان11ریاستوں کے خسارے کی تکمیل کے لئے19.4ملین روپے مختص کیے ہیں۔ محاصل میں زیادہ حصہ ملنے سے ریاستوں کو اپنی ضروریات کے مطابق اسکیمات وضع کرنے میں عظیم تر مالی خود اختیاری حاصل ہوگی ۔ ریاستوں کو زیادہ حصے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ مرکز کی مالی حصہ داری اسی تناسب سے گھٹ جائے گی ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ ریاستیں،مرکز پر انحصار کرنے والی نہیں بن سکتیں ۔ ماضی کا کمانڈر اور کنٹرول سسٹم اب کار آمد نہیں رہے گا ۔ وفاقی امداد باہمی کے اسی جذبہ کے تحت نیتی آیوگ کا دستور وضع کیا گیا ہے ۔ ماضی میں جب فینانس کمیشنوں نے اضافہ کی سفارش کی تھی تو یہ ایک تا دو فیصد کے درمیان تھی۔ حکومت نے بلدی اداروں کو زیادہ وسائل کی تفویض کی کمیشن کی سفارش کو بھی قبول کرلیا ہے ۔

'Centre accepts recommendations of 14th Finance Commission': PM Narendra Modi in letter to CMs

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں