اعلیٰ تعلیم نظام میں تبدیلی کی ضرورت - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-05

اعلیٰ تعلیم نظام میں تبدیلی کی ضرورت - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو ڈگریوں کے حصول کے سلسلہ میں چوائس بیسڈکریڈٹ سسٹم( سی بی سی ایس) کے نفاذ کی وکالت کی اور ملک بھر کی یونیورسٹیز پر زور دیا کہ وہ آئندہ تعلیمی سال سے اس نظام کو نافذکریں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ملک میں امتحانی پرچوں کی جانچ پڑتال کے متضاد طریقوں کے سبب ماضی میں طلبہ کو یونیورسٹیز اور تعلیمی مواقع تک رسائی کے لئے اپنی اسناد کی قبولیت کے سلسلہ میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے، انہوں نے کہا کہ سی بی سی ایس سسٹم کے نٖفاذ سے طلبہ ملک و بیرون ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو منتقل ہوسکیں گے ۔ طلبہ کو ملنے والے نشانات کو منتقل کیاجاسکے گا اور کسی ایک ادارہ سے دوسرے ادارہ کو منتقلی کی صورت میں یہ ان کے لئے بے حد کارآمد ثابت ہوں گے ۔ راشٹریہ پتی بھون سے جاری کردہ ایک بیان میں پرنب مکرجی کے حوالے سے کہا گیا کہ23مرکزی یونیورسٹیز نے سی بی سی ایس پر عمل آوری شروع کردی ہے۔ میں باقی دیگر یونیورسٹیز سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آئندہ تعلیمی سال سے اس نظام کو روبہ عمل لانے پر غور کریں ۔

ایجنسی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے بدھ کو کہا ہے کہ مرکزی یونیورسٹیوں کو ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم نظام میں تبدیلی کے عمل میں اپنی ذمہ داری نبھانی چاہئے۔ پرنب مکرجی نے یہاں راشٹر پتی بھون میں مرکزی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر اعلیٰ تعلیم میں تبدیلی لانے والے رجحانوں کو پہنچاننے اور اس کے مطابق نوجوانوں کو پا بند عہد بنانے اور اس طرح کے جذبات پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم مہنگی ہونے، تعلیم حاصل کرنے والوں کی بدلتی پروفائل اور نئی ٹیکنالوجی کے نتیجے میں تعلیم دینے کے متبادل طریقے سامنے آرہے ہیں ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے طلباء کو دنیا بھر کے بہترین طلباء کے سامنے اپنی بہتری ظابت کرنی ہوگی ۔ اس لئے ان میں مقابلہ جاتی اور اپنی قدروں سے متعلق فخر کے جذبات پیدا کرنے ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی یونیورسٹیوں کو اعلیٰ تعلیمی نظام میں تبدیلی کے عمل میں اپنی ذمہ داری کو آگے بڑھ کر نبھانا چاہئے ۔ صدر بننے کے بعد پرنب مکرجی تیسری بار اس کانفرنس میں حصہ لے رہے تھے ۔۔کانفرنس میں فروغ انسانی وسائل کی وزی اسمرتی ایرانی اور40مرکزی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں نے حصہ لیا۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ مرکزی یونیورسٹیوں میں بڑی تعداد میں عہدے خالی ہیں جو تشویش کی بات ہے ۔ اساتذہ کے عہدوں پر تقررری کے عمل میں وزیٹر کے نمائندے کے نہیں ہونے کے مسئلہ کا حل کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مارچ2013ء میں استاذہ کے37.3فیصد عہدے خالی تھے جو دسمبر2014میں بڑھ کر38.4فیصد پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی صرف4یونیورسٹیوں نے ہی بہترین مراکز کو قائم کیا ہے ، جب کہ5دوسرے میں اس پر کام چل رہا ہے ۔ ہندوستانی جمہوریت، حب الوطنی، کثرت، تحمل ، ایمانداری اور ڈسپلن جیسی قدروں پر ٹکی ہے۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو طلباء میں ان قدروں کو پیدا کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ نئی نسل کو ہماری کثرت میں وحدت اور مل جل کر رہنے کی ثقافت کے بارے میں بتایاجانا چاہئے ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ طلباء میں ایسا سائنسی رجحان پیدا کیاجانا چاہئے جو گریڈ نظام اور کلاس روم کی روایت سے آگے ہو ، ان میں مطالعہ سیکھنے کی لگن بڑھائی جانی چاہئے ۔

Recognize global trends, lead transformation process of India’s higher education system, President tells Central University Vice Chancellors

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں