رائے دہی سے عین قبل اخبارات میں بی جے پی کی تائید میں اشتہارات - عام آدمی پارٹی کا احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-07

رائے دہی سے عین قبل اخبارات میں بی جے پی کی تائید میں اشتہارات - عام آدمی پارٹی کا احتجاج

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عام آدمی پارٹی نے آج بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس کی تائید میں مختلف اخبارات کے پہلے صفحہ پر اشتہارات شائع کرتے ہوئے مودی حکومت کی کامیابیوں کو پیش کیا گیا ہے اور دہلی میں کل ہونے والے اسمبلی انتخابات میں عوام سے بی جے پی کے حق میں ووٹ استعمال کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔ آپ لیڈر اشوتوش نے صحافیوں کو بتایا کہ آج دہلی میں ہر اخبار کے صفحہ اول پر بی جے پی نے اشتہار دے رکھا ہے، میرے خیال میں یہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اضلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ میرا سوال یہ ہے کہ جب انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد ٹیلی ویژن پر ایسا کوئی اشتہار دینے پر پابندی ہے تو پھر اخبارات کو اس کی اجازت کیوں دی گئی ہے ۔ قانون میں تبدیلی ہونی چاہئے اگر بڑے اخبارات ایسے اشتہارات شائع کرتے ہیں تو یقیناًاس سے عوام کے ذہن متاثر ہوں گے ۔ اشوتوش نے ٹویٹر پر ان اشتہارات کے لئے اخراجات پر بھی سوال اٹھائے ۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ بی جے پی کو ہر اخبار کے پہلے صفحہ پر اشتہارات دینے کے لئے رقم کہاں سے ملی ہے ؟ کیونکہ صفحہ اول پر اشتہار کافی مہنگا ہوتا ہے ۔ انہوں نے بی جے پی سے سوال کیا کہ وہ بتائے کہ یہ رقم کہاں سے آئی ہے ۔ بی جے پی ترجمان جی وی این نرسمہا نے بتایا کہ آپ کا یہ دعوی کہ اشتہارات انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے ان کی لاعلمی کو ظاہر کرتا ہے ۔ یاتو وہ قانون کو یا پھر ضابطہ اضلاق کو نہیں جانتے ۔ اسی لئے ایسے بیانات جاری کررہے ہیں تاکہ خبروں میں برقرار رہ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اشتہارات میں بی جے پی کے مثبت ایجنڈہ کو پیش کیا گیا جو پارٹی عوام کو بتانا چاہتی ہے اس میں کسی قسم کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہے ۔ اشتہارات پولنگ کے دن تک بھی دئیے جاسکتے ہیں ۔ کانگریس کے سینئرلیڈر منیش تیواری نے اشتہارات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم کے درجہ کو چیف منسٹر کے درجہ پر لانا چاہتے ہیں ۔ بصور تدیگر انہیں ایسے متوجہ کرنے والے اشتہارات دینے کی ضرورت کیا تھی۔ ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ دہلی کے انتخابات اس کی کارکردگی پر ریفرنڈم نہیں ہے اور دوسری طرف گزشتہ8ماہ سے کئے گئے اپنے کارنامے پیش کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن خود اس بات کو طئے کرے کہ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے یا نہیں ۔

BJP favour advertisements in newspapers before polls AAP protest

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں