آسٹریلیائی ایمگریشن قوانین میں ترمیم ضروری - ٹونی ایبٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-24

آسٹریلیائی ایمگریشن قوانین میں ترمیم ضروری - ٹونی ایبٹ

ملبورن
پی ٹی آئی
آسٹریلیا، انتہا پسندی اور نسلی منافرت کو ہوا دینے والے گروپس اور اداروں کے خلاف سخت کارروائی کے لئے امیگریشن قوانین کو مضبوط بنانے پر غور کررہا ہے۔ سڈنی میں داعش کے ایک حامی کی جانب سے ایک کیفے کے ہلاکت خیز محاصرہ کے بعد انسداد دہشت گردی اقدامات پر نظر ثانی کی جارہی ہے ۔ وزیر اعظم ٹونی ایبوٹ نے کینبرا میں ریویو آف آسٹریلیا ز کاؤنٹر یریزم مشینری سے متعلق ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ رواں سال کے دوران حکومت آسٹریلیا کو محفوظ تر بنانے اور دہشت گردی کے صفایا سے متعلق نئے قوانین متعارف کرنا ضروری ہوگیاہے ۔ دسمبر2014میں ایک خود ساختہ انتہا پسند عالم نے سڈنی کے ایک کیفے کا محاصرہ کرلیا تھا جس کے بعد حکام نے ایمگریشن ترامیم پر غور کرنا شروع کیا ۔اس واقعہ میں عالم کے علاوہ دودیگر افراد بھی ہلاک ہوگئے تھے ۔ قومی سیکوریٹی بیان میں ایبوٹ نے اس بات پر زور دیا کہ آسٹریلیا دہشت گردی کے سنگین خطرات سے دوچار ہے اور افسوسناک بات یہ ہے کہ جن افراد سے خطرات در پیش ہیں وہ خو د آسٹریلیائی ہیں۔ ایبوٹ نے یہ وضاحت بھی کی کہ حکام قوانین میں ترمیم کی ضرورت پر اس لئے بھی زور دے رہے ہیں کہ انہیں دوہری قومیت کے حامل افراد کی شہریت منسوخ کرنے کا اختیار حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات کا اعلان کرتا ہوں کہ حکومت امیگریشن قوانین کو مضبوط بنانے کے نئے اقدامات کرنے کے علاوہ دہشت گرد سر گرمیوں میں ملوث آسٹریلیائی شہریوں کے خلاف سخت تر کارورائی کو یقینی بنائے گی ۔ اس نظریہ کے تحت آسٹریلیائی شہریت قانون میں مناسب ترمیم کرکے انہیں بہتر بنایاجائے گا تاکہ ان کی آسٹریلیا واپسی یا آسٹریلیا سے روانگی پر پابندی عائد کی جاسکے ۔ علاوہ ازیں غیر ممالک میں مشاورتی خدمات کے علاوہ فلاحی ادائیگیوں تک رسائی پر تحدیدات عائد کی جاسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سرگرم ہونے والے ہرگز آسٹریلیائی شہرت کے حامل نہیں ہوسکتے اور دہشت گر د سر گرمیوں کے سبب انہیں حاصل تمام مراعات و مفادات سے محروم کیاجاسکتا ہے ۔ ایبوٹ نے منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت تر قوانین مرتب کرنے کا اعلان بھی کیا۔ ان کا اشارہ واضح طور پر حزب التحریر کی جانب تھا۔ ٹونی ایبوٹ نے وضاحت کی کہ ایسی تنظیموں اور اداروں کے خلاف کارروائیوں میں دہشت پروپیگنڈہ کو چیالنج کرنا اور آسٹریلیائی اقدار پر مبنی آن لائن مواد فراہم کرنا بھی شامل ہے ۔ ملک میں مذہبی اور مسلکی کے علاوہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جائے گی ۔ نئے قوانین سے برادریوں اور ان کے ارکان کو راست طور پر دہشت گردی پروپیگنڈہ میں چیالنج کرنے کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔ ایبوٹ نے صاف الفاظ میں کہا کہ علماء کو خصوصی طور پر یہ ہدایت دی جائے گی کہ وہ آسٹریلیائی عوام کو یہ باور کرائیں کہ اسلام امن پسند مذہب ہے ۔ علماء کو بار بار اور ہر موقع پر اسے دہرانا پڑے گا تاکہ افراد کے ذہنوں پر یہ بات پوری طرح ثبت ہوجائے کہ واقعی اسلام امن پسند مذہب ہے ۔ ایبوٹ نے یہ تصدیق بھی کی کہ حکومت دہشت گردی کے خطرات سے مقابلہ کے لئے وضع موجود ہ نظام میں بھی ترمیم کی خواہاں ہے ۔ ٹونی ایبوٹ نے بتایا کہ کم از کم 110آسٹریلیائی شہری داعش میں شمولیت کے ارادہ سے روانہ ہوچکے ہیں جن میں سے کم از کم20ان کے شانہ بشانہ لڑتے ہوئے ہلاک ہوچکے ہیں۔

Australian PM Tony Abbott Announces Stricter Immigration

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں