مشتبہ فنڈ وصولی معاملہ - سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کرائی جائیں - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-04

مشتبہ فنڈ وصولی معاملہ - سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کرائی جائیں - کجریوال

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عام آدمی پارٹی نے کانگریس، بی جے پی اور خود اپنے فنڈس کی وصولی کے معاملہ میں سپریم کورٹ کی زیر نگرانی تحقیقات کامطالبہ کیا اور اے اے پی کے لئے مشتبہ طریقوں سے فنڈس کی وصولی کے الزامات کو بکواس قرار دے کر مسترد کردیا۔ اے اے پی نے حکومت کو اپنے خلاف(پارٹی کے خلاف) تحقیقات شروع کرانے کا چیلنج دیا ہے ۔ قبل ازیں بعض گوشوں سے الزامات لگائے گئے تھے کہ اے اے پی نے سال گزشتہ4’’مشتبہ‘‘ کمپنیوں سے2کروڑ روپے عطیات وصول کئے تھے۔ ان الزامات پر پیدا تنازعہ کا رد کرتے ہوئے اے اے پی قائدین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس پارٹی نے تمام عطیات مناسب طریقہ سے حاصل کئے ہیں۔ چیف جسٹس آٖف انڈیا کے نام اپنے ایک مکتوب میں اے اے پی نے کہا ہے کہ اگر تحقیقات میں کوئی جرم ثابت ہوجائے تو اے اے پی اپنی مسلمہ حیثیت کو ختم کردئیے جانے کا سامنا کرنے تیار ہے اور اس پارٹی کے قائدین سزا بھگتنے تیار ہیں۔ اے اے پی لیڈر و سابق بنک کار میرا سانیال نے کہا کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی پریس کانفرسنوں سے خطاب کرنے کے بجائے بنکوں کے چیف ایکزیکٹیو آفیسرس کو محض ایک فون کال کرسکتے ہیں اور اے اے پی کے کھاتہ میں منتقل کردہ پچاس، پچاس لاکھ روپے کے4چیکس کے بارے میں تمام سوالات کے جوابات حاصل کرسکتے ہیں ۔ پریس کانفرن سے سانیال کے خطاب کے وقت اے اے پی قائدین یوگیندر یادو، اشوتوش، کمار وشواس اور آشیش کھیتال بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ (میرا سانیال ، ہندوستان میں رائل بنک آف اسکاٹ لینڈ کی سابق چیف ایکزیکٹیو آفیسر ہیں) انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بنکس سسٹم پوری طرح قواعد کے تابع ہے اور اپنے گاہاک کو جانو( کے وائی سی) جیسے سخت اصولوں سے عبارت ہے ۔ میرا سانیال نے اس الزام کو مسترد کردیا کہ اے اے پی نے عطیہ دہندگان کے ماضی کے ریکارڈ کو نہیں دیکھا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ’’ بنکوں کے رازداری قوانین‘ لوگوں کو ، کمپنیوں کے بارے میں اطلاعات حاصل کرنے سے روکتے ہیں ۔ ہر ایک کے پتہ کی چکنگ کرنا ممکن نہیں ہے ۔ ملک کے بنکنگ سسٹم پر بھروسہ کرنے پر ہمیں مورد الزام کیسے ٹھہرایاجاسکتا ہے ۔ اے اے پی کے صدر اروند کجریوال نے فنڈس کی تحقیقات کے سلسلہ میں صدر کانگریس سونیا گاندھی اور صدر بی جے پی امیت شاہ کو مکتوب روانہ کیا ہے اور مثبت جواب ملنے کی توقع ظاہر کی ہے ۔
یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ’’بی جے پی نے دہلی اسمبلی انتخابات سے صرف5روز قبل الزام لگایا ہے کہ ہم نے’’مشتبہ ذرائع‘‘ سے فنڈس حاصل کئے ۔ چونکہ یہ ایک سنگین الزام ہے ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہمارے تمام رقمی معاملات شفاف اور ڈیجیٹلئازڈ ہیں۔ اس لئے ہم آپ سے مودبانہ درخواست کرتے ہیں کہ دہلی انتخابات میں حصہ لینے والی تمام3بڑی جماعتوں بی جے پی، کانگریس اور اے اے پی کے فنڈس کی وصولی کی تحقیقات ایس آئی ٹی کے ذریعہ کرائی جائیں۔

یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب عام آدمی پارٹی لیڈر اروند کجریوال نے آج حکومت کو چیلنج کیا ہے کہ وہ’’آدھی رات میں حوالہ‘‘ کے الزامات پر انہیں گرفتار کرکے دیکھ لے ۔ انہوں نے کہا کہ7فروری کو دہلی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں شکست کے امکانات سے بی جے پی مایوس ہوگئی ہے ۔ انہوں نے مشرقی دہلی کے ترلوک پوری علاقہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی قائدین انہیں ہر قسم کے ناموں سے پکار رہے ہیں جس سے بی جے پی کی مایوسی کا اظہار ہوتا ہے ۔ انہوں نے وزیر فینانس ارون جیٹلی کو چیلنج کیا کہ اگر’’حوالہ‘‘ رقم کے الزامات میں ذرا برابر بھی سچائی ہے تو وہ انہیں گرفتار کریں ۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے کہا کہ’’کجریوال ایسا ہے، کجریوال ویسا ہے ۔‘‘کرن بیدی جی کہتی ہیں کہ کجریوال نشہ کرتا ہے ، آج سیتا رامن جی(نرملا سیتا رامن) نے کہا کہ کجریوال چور ہے، نویور شرما نے کہا کہ کجریوال بندر ہے ۔

آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب ایک عدالت نے آج عام آدمی پارٹی قائد اروند کجریوال کے خلاف کیس کی سماعت9اپریل تک ملتوی کردی ہے۔ جنہوں نے مبینہ طور پر رائے دہندوں سے کہا تھا کہ وہ دیگر جماعتوں سے رشوت لیں لیکن ووٹ ان کی پارٹی کو دیں ۔ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ رچاگو سائیں سولنکی نے کہا کہ دہلی کے سابق چیف منسٹر کے خلاف اسی دن شہادت ریکارڈ کی جائے گی۔ تیس ہزاری عدالت کے ایک وکیل ارون کمار نے کجریوال پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے رائے دہندوں کو کانگریس اور بی جے پی سے رشوت لینے لیکن عام آدمی پارٹی کو ووٹ دینے کی ترغیب دیتے ہوئے اعانت جرم کے مرتکب ہوئے ہیں ۔ عدالت نے ایک اور وکیل ایکزانت شرما کی جانب سے داخل کی گئی مماثل درخواست پر دہلی پولیس سے موقف رپورٹ بھی مانگی ہے ۔ ارون کمار نے کہا کہ کجریوال اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ رشوت کا لین دین جرم ہے ۔ اس کے باوجود انہوں نے رائے دہندوں کو رشوت لینے کے لئے اکسایا ۔ انہوں نے کہا کہ کجریوال نے18نوری کو اتم نگر میں ایک جلسہ عام میں اور پھر 22جنوری کو کرشنا نگر میں یہی بات دہرائی ۔ الیکشن کمیشن نے کجریوال کو تین نوٹسیں جاری کی ہیں اور ان سے کہا ہے کہ وہ ایسے بیانات دینے سے باز رہیں ۔

AAP denies hawala deals, seeks SIT probe against all on political funding

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں