6 ہزار لوگوں کی گھر واپسی کے معاملہ پر کمیشن کا رویہ سخت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-08

6 ہزار لوگوں کی گھر واپسی کے معاملہ پر کمیشن کا رویہ سخت

لکھنو
ایس این بی
ریاستی حکومت کے محکمہ اطلاعات و عوامی رابطہ سے حق اطلاعات کے تحت ایک درخواست کے ذریعہ تبدیلی مذہب کے سلسلہ میں فرقہ پرست تنظیموں نے اشتعال انگیز بیان دے کر دعویٰ کیا ہے کہ6ہزار لوگوں نے جو مذہب تبدیل کیا ہے ان افراد کی فہرست جس میں نام، والد کا نام، مقامی پتہ کی تصدیق شدہ کاپی حق اطلاعات کے تحت مانگی گئی ہے ۔ اس سلسلہ میں ریاستی کمشنر اطلاعات کے پرائیویٹ سکریٹری نے بتایا کہ کمشنر اطلاعات حافظ عثمان نے سماعت کے دوران محکمہ کے عوامی اطلاعات افسر، ڈپٹی ڈائریکٹر ہنس راج کو کمیشن میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔ مسٹر ہنس راج نے کمیشن سے مدعی کو اطلاع دینے کے لئے وقت مانگا ہے ۔ جسے کمیشن نے منظور کرلیا ہے ۔ مسٹر عثمان نے محکمہ اطلاعات اور عوامی رابطہ سے مدعی کو30دن کے دن اطلاع مہیا کرانے کا حکم دیا ہے ۔ ریور بینک کالونی کے رہنے والے سدھارتھ نرائن نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ بہت سی فرقہ پرست تنظیمیں جو ملک کے ماحول کو پراگندہ کرنا چاہتی ہیں اور تبدیلی مذہب کے نام پر جھوٹی افہواہیں پھیلارہی ہیں نیز اس کی تشہیر مختلف ذرائع دے کرتی رہتی ہیں سے جمہوریت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔ اس سلسلہ میں محکمہ اطلاعات سے ایسے افراد کی فہرست مانگی گئی ہے جو اخبارات میں شائع ہوئی ہیں نیز مدعی نے کہا ہے کہ اخبارات میں25لاکھ روپے اور 50لاکھ روپے مذہب تبدیل کرانے والوں کو دینے کی بات کہی گئی ہے ۔ ان کے بھی ثبوت مانگے گئے ہیں ۔ اس معاملہ پر کمیشن نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے محکمہ اطلاعات کے اعلیٰ افسران اور مدعی کو13مارچ کو سبھی متعلقہ کاغذات کے ساتھ کمیشن میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے ۔ کمیشن مذکورہ پورے معاملہ کی حق اطلاعات قانون کے تحت جانچ کے بھی احکام دے سکتا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ آج60مقدمات کی سماعت کی گئی جس میں منیم بنام ضلع انسپکٹر آف اسکول امبیڈ نگر سے وابستہ معاملے میں اے ڈی جی انسداد بد عنوانی اندرا بھون کو جانچ کے احکام دیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک دیگر معاملہ میں اس کا تعلق ضلع سہارنپور کی دیوبند تحصیل سے ہے ۔ جس میں مدعی مستقیم کے بیٹے کا قتل ہونے کے بعد بھی تفتیش کے نام پر پولیس صحیح اطلاع نہیں دے پارہی ہے ۔ اس معاملہ میں بھی ڈی جی پی کو حق اطلاعات قانون کے تحت جانچ کا حکم دیا ہے۔ نیز کہا گیا ہے کہ وہ اپنی رپورٹ30دن کے اندر کمیشن کے سامنے پیش کریں اس کے علاوہ ہفتہ کو سماعت کے دوران10افسران پر 25-25ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے،7افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے احکام دیے گئے ،3افسران کو حق اطلاعات قانون کے تحت ایس پی سنبھل کو حکم دیا گیا ہے کہ قصوروار افسر سوم دت شرما ، ایگزیکٹیو انجینئر بجلی تقسیم ڈویزن سنبھل کو17اپریل تک کمیشن میں پیش کریں۔ اس کے علاوہ جن افسران پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے ان میں اے ڈی ایم شاملی ، تحصیلدار شاملی ، پرنسپل ہائر ایجوکیشن سہارنپور ، کوتوال سہارنپور ، تحصیلدار بجنور، ایگزیکٹیو انجینئر بجلی تقسیم ڈیویزن سنبھل، ترقیاتی بلاک افسر سنبھل اور محکمہ جنگلات لکھنو شامل ہیں

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں