جموں و کشمیر میں سیاسی بحران کا اندیشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-07

جموں و کشمیر میں سیاسی بحران کا اندیشہ

سری نگر
یو این آئی
جموں و کشمیر میں نئی حکومت کی تشکیل کے لئے وقت ختم ہوتا جارہا ہے ۔ اس ریاست میں سیاسی بحران پیدا ہوجانے کا بھی اندیشہ ہے ۔ اگر19جنوری تک کوئی سیاسی اتحاد ، حکومت تشکیل نہ دے سکے تو گورنر راج کے نفاذ کا امکان ہے ۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں اس ریاست میں معلق اسمبلی وجود میں آئی ہے ۔87رکنی ایوان میں کسی بھی پارٹی کو جادوئی عدد44کی اکثریت حاصل نہیں ہوسکی ۔ اگر اس ریاست میں گورنر راج نافذ ہوجائے تو اس ریاست کی تاریخ میں یہ پہلا گورنر اج ہوگا ۔ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی( پی ڈی پی) واحد سب سے بڑی پارٹی کی حیثیت سے ابھری ہے جس کے ارکان اسمبلی کی تعداد28ہے ۔ اس کے بع دبی جے پی کا نمبر ہے جس کے ارکان کی تعداد25ہے ۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ارکان کی تعداد بالترتیب15اور12ہے ۔ سابق علیحدگی پسند لیڈر سجاد غنی لون کی پارٹی پیپلز کانفرنس نے2نشستیں حاصل کی ہیں۔ لون اصل دھارے کے قائدے بن چکے ہیں۔ نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور مارکسی پارٹی ، پی ڈی ایف و نیز ایک آزاد امید وار شیخ عبدالرشید نے تشکیل حکومت کے لئے پی ڈی پی کی غیر مشروط تائید کی پیشکش کیا ہے تاکہ بی جے پی کو اقتدار سے دوررکھا جائے ۔ تاہم پی ڈی پی نے ابھی اس پیشکش کا جواب نہیں دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ چاہتی ہے کہ ایک ایسی حکومت تشکیل پائے جو ریاستی عوام کی امنگوں کی تکمیل کرسکتی ہو ۔ بی جے پی کا اصرار تھا کہ آئندہ چیف منسٹر اس زعفرانی پارٹی سے ہو لیکن اب اس پارٹی نے اپنے موف میں نرمی پیدا کردی ہے کیونکہ اس کے اصرار پر کوئی توجہ دینے والا نہیں تھا ۔ کانگریس نے پہلے ہی اعلان کردیا ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کرسکتی ۔ نیشنل کانفرنس نے بھی کہا ہے کہ وہ زعفرانی پارٹی کے ساتھ حکومت میں شریک نہیں ہوگی ۔ تاہم پیپلز کانفرنس نے بی جے پی کو اپنے دو ارکان کی تائید کا پیشکش کیا ہے ۔

political turmoil in Jammu and Kashmir

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں