دستور ہند سے سوشلسٹ اور سیکولر حذف کرنے شیو سینا کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-29

دستور ہند سے سوشلسٹ اور سیکولر حذف کرنے شیو سینا کا مطالبہ

ممبئی
پی ٹی آئی
وزارت اطلاعات اور نشریات کے یوم جمہوریہ کے موقع پر جاری کردہ ایک اشتہار کے تعلق سے پیدا تنازعہ کے بعد شیو سینا نے آج مطالبہ کیا کہ دستور سے مستقل طور پر الفاظ سیکولر اور سوشلسٹ حذف کردئیے جائیں۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے جاری کردہ ایک اشتہار کے تعلق سے کل سیاسی پارٹیوں میں الفاظ کی جنگ شروع ہوگئی تھی۔ اس اشتہار میں ایک تصویر دستور کے نقطہ نظر سے ٹھیک نہیں تھی ، 42ویں ترمیم سے قبل جیسا کہ کسی اشتہار میں شائع ہوا تھا اس اشتہار میں شائع نہیں ہوا ہے ۔ شیو سینا نے کہا کہ42ویں ترمیم سے قبل الفاظ سیکولر اور سوشلسٹ کے بغیر اشتہار کی اشاعت عمل میں آیا کرتی تھی ۔ ہم یوم جمہوریہ کے اشتہار میں سیکولر اور سوشلسٹ کے الفاظ شائع نہ کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور مستقل طور پر ان الفاظ کو دستور سے حذف کردیاجانا چاہئے اور یہ عمل ہندوستان کے افراد کے لئے اعزاز کا باعث ہوگا ۔ اگر اس مرتبہ غلطی سے الفاظ شائع نہ ہوئے ہوں تو مستقل طور پر مذکورہ الفاظ کو دستور سے حذف کردیاجان چاہئے ۔ شیو سینا کے ایم پی سنجے راوت نے یہ بات بتائی ہے۔ کسی وقت سیکولر اور سوشلسٹ الفاظ شائع ہوا کرتے تھے اور یہ دستور میں شامل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک سیکولر نہیں ہوسکتا ۔ بالا صاحب ٹھاکرے اور ان سے قبل ویر ساور کرنے کہا تھا کہ ہندوستان کو مذہبی خطوط پر تقسیم کردیاگیا ہے ۔ مسلمانوں کے لئے پاکستان کا قیام عمل میں آیا اور تقسیم کے بعد جو حصہ بچ گیا وہ ہندو راشٹرا ہے ۔ سنجے راوت نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی فرقہ کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیاجارہا ہے اور ہندوؤں کو مسلسل نظر انداز کر کے ان کا احترام نہیں کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دستور میں یہ کہیں نہیں لکھا گیا کہ ہندوؤں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیاجائے اور سیاسی مقاصد کے لئے مسلمانوں کا استعمال کیاجائے ۔ شیو سینا کے قائد نے کہا کہ نریندر مودی ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں اور ہندوؤں کے تعلق سے ان کا نقطہ نظر اور افکار اچھے ہیں اور اشتہار میں اس طرح کی غلطی حکومت کا حصہ ہوسکتی ہے ۔
کانگریس قائد منیش تیواری نے اس مسئلہ پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور ادعا کیا تھا کہ حکومت کے اس اشتہار میں دو الفاظ کو حذف کردیا گیا ہے اور ان الفاظ سے ہی اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ ملک فرقہ وارانہ نقطہ نظر نہیں رکھتا ۔ وزیر اطلاعات و نشریات راجیو وردھن راتھور نے تاہم اس الزام کو مسترد کردیا اور کہا کہ ان کی وزارت نے صرف پری میبل کی اور جینل پکچر استعمال کرلی ہے ۔ جیسا کہ اپریل2014میں وزارت اطلاعات و نشریات نے استعمال کیا تھا ۔

Shiv Sena Lawmaker Demands Deletion of 'Secular' From the Constitution

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں