ہندوستان چین سے سرحدی تنازعہ کے دوستانہ حل کا خواہاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-29

ہندوستان چین سے سرحدی تنازعہ کے دوستانہ حل کا خواہاں

کانپور
پی ٹی آئی
ہندستان نے آج کہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کا دوستانہ حل نکالنے کا دیانتدارانہ ارادہ رکھتا ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج کانپور میں سرحدی گارڈز کی بٹالین( آئی ٹی بی پی) کیمپ کا افتتاح کے دوران یہ بات کہی ۔ انہوں نے چین سے کہا کہ سرحدی تنازعات کے حل کے لئے آگے آئے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہند۔ چین سرحد پر چند باتوں پر تفریق ہے ۔ چین کہتا ہے کہ یہ ہماری سرحد ہے جب کہ ہم اس سے انکار کرتے ہیں ۔ ہم سرحدی مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ چین کو آگے آنا چاہئے ۔ ہندوستان تمام تنازعات کا پرامن حل چاہتا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان کبھی بھی کسی قسم کے توسیع پسندانہ عزائم کا حامل نہیں رہا اور اس کی حکومت سرھد پر تمام اوراکی تفریق کا حل چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم توسیع پسند نہیں ہیں ، ہندوستان کی تاریخ بتاتی ہے کہ ہم کبھی بھی توسیع پسند نہیں رہے ۔ ہم نے کسی ملک پر کبھی حملہ نہیں کیا۔ ہم امن کے پجاری ہیں۔ چین کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ ہم ایمانداری کے ساتھ تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی وزارت نے سرحد کی حفاظت کرنے والی سیکوریٹی فورسس’’انڈو۔ تبتین بارڈرپولیس فورس‘ کے لئے پہلے ہی35نئے سرحدی پوسٹ کے قیام کو منظوری دے دی ہے۔ ان میں سے22پوسٹ عنقریب شروع ہوجائیں گے ۔ جب کہ دیگر13پر کام جاری ہے ۔ انوہں نے بتایا کہ گزشتہ سال دسمبر میں آئی ٹی بی پی کو فضائی ذرائع سے جوڑ دیا گیا ہے ۔ وزارت داخلی امور کی جانب سے منظور کردہ34سڑکوں کے منجملہ 27سڑکوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام ہورہا ہے ۔ برفانی بلندیوں پر کام کرنے والے آئی ٹی بی پی کے کارکنوں کو اپنے ارکان خاندان سے بات چیت کی سہولت فراہم کرنے کے لئے وزارت کی جانب سے123موبائل فون ٹاورس کو منظوری دی جاچکی ہے۔ سنگھ نے کہا کہ ان کی وزارت کی جانب سے آئی ٹی بی پی کارکنوں کے لئے اعلیٰ سہولتوں کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے صدر امریکہ بارک اوباما کے حالیہ دورہ ہند کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا کی ہر قوم ملک کے ساتھ بالخصوص ملک کے قریبی پڑوسیوں سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے ۔ امریکی صدر بارک اوباما ہندوستان آئے تھے ، ہم امریکہ اور دیگر ممالک سے تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں۔ اسی طرح ہم اپنے پڑوسیوں سے بھی مساوی تعلقات کے خواہاں ہیں ۔ ہندوستان ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ساری دنیا ایک کنبہ ہے۔ ہم اس بات میں بھی یقین رکھتے ہیں کہ ہمارے تمام پڑوسی ممالک پاکستان، بنگلہ دیش ، سری لنکا، بھوٹان ہمارے خاندان کا ایک حصہ ہیں۔ ہم ساری دنیا کے ساتھ ساتھ تمام پڑوسی ممالک سے بہتر تعلقات و روابط رکھنا چاہتے ہیں ۔ تقریب کے بعد میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندستان کو اپنے دو پڑوسیوں پاکستان اور چین کے درمیان بڑحتی ہوئی دوستی اور تعاون سے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ انہیں ان کے تعلقات کو توسیع دینے دیجئے ، ہندوستان اپنے تمام پڑوسیوں سے بہتر تعلقات چاہتا ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے ایک سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا ، جس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے ایک کشمیری شہری لیاقت شاہ کے کیس میں داخل کردہ چارج شیٹ جس میں این آئی اے نے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے لیاقت شاہ پر دہشت گرد ہونے کا الزام گھڑ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر دوراں ہے اس لئے میں اس مسئلہ پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کے درمیان18دور کی بات چیت توقع ہے کہ ماہ مارچ میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منعقد ہوگی ۔ اس بات چیت میں حصہ لینے کے لئے ہندوستان کے مشیر برائے قومی سیکوریٹی اجیت ڈوال بیجنگ کا دورہ کریں گے ۔ دونوں ممالک کے درمیان سابقہ بات چیت گزشتہ سال10اور11فروری کو ہوئی تھی ۔ اس دوران اجیت ڈوال لداخ سیکٹر کے نقشوں کے تبادلہ پر توجہ مرکوز کریں گے ۔جہاں چین کی پی ایل اے کی جانب سے سرحدسے سرحد پار کرنے کی کوششیں ہوئی تھیں۔ اس کے علاوہ ہندوستان ، دونوں ممالک کے سرحد پر واقع حقیقی خط قبضہ کی حد بندی پر زور دیر ہا ہے ۔ تاخیر سے ہی سہی مگر وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر چین زی جنپنگ کے دورہ کے موقع پر حقیقی خط قبضہ کے مسئلہ پر حل کرنے کی بات کی تھی ۔ وزیر اعظم مودی نے ژی سے بات چیت کے بعد کہا تھا کہ جب ہمارے سرحد سے متعلق معاہدات اور اعتماد سازی کے اقدامات بہتر انداز سے جاری ہیں ، میں بھی یہ بھی سجھاؤ دوں گا کہ حقیقی خط قبضہ پر وضاحت سے امن اور شفافیت کے قیام کی کوششوں میں بڑی مدد ملے گی ۔ اور صدر چین زی جنپنگ کو حقیقی خط قبضہ پر تعطل کا شکار مرحلہ کی وضاحت کی سہولت ہوسکتی ہے ۔ ہم ترجیحی بنیادوں پر سرحد کے مسئلہ کو حل کرسکتے ہیں۔ بات چیت کے دوران باہمی تعلقات میں تعطل پر نظر ثانی کی توقع کی جاسکتی ہے ۔ خصوصی نمائندے سرحد کے سوال پر ایک لائحہ عمل کے تحت بات چیت کو جاری رکھیں گے ۔ قبل ازیں ہوئے تین مرحلوں کے دوسرے دور میں دونوں ممالک بات چیت کو جاری رکھنے پر راضی ہوئے تھے ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تنازعہ کا حل سیاسی متعینہ و رہنمایانہ اصول پر مبنی ہے ۔ خصوصی نمائندے سرحد پر دفاعی تعاون معاہدہ پر بھی غور کریں گے جس پر گزشتہ سال دستخط ہوئے ہیں ۔

Want to Resolve All Issues With China Honestly: Rajnath

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں