امریکی صدر باراک اوباما کے دورۂ ہند کا آج آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-25

امریکی صدر باراک اوباما کے دورۂ ہند کا آج آغاز

واشنگٹن؍ نئی دہلی
یو این آئی۔ پی ٹی آئی
صدر امریکہ بارک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشل اوباما اپنے سہ روزہ دورہ ہند کے دوران جو25جنوری سے شروع ہورہا ہے، آگرہ کا سفر نہیں کریں گے ۔ اس طرح وہ تاج محل نہیں دیکھ پائیں گے ۔ وائٹ ہاؤز کے پریس سکریٹری جے ارنسٹ نے رسمی طور پر آج یہ اعلان کیا اور کہا کہ’’ صدر امریکہ کو افسوس ہے کہ وہ ا پنے اس دورہ کے دوران آگرہ نہیں جاسکیں گے ۔‘‘ قبل ازیں طے شدہ پروگرام کے مطابق وہ منگل27جنوری کو آگرہ کا دورہ کرنے والے تھے۔ اسی دوران یوپی کے عہدیداروں نے اوباما کے دورہ آگرہ کی تنسیخ کی توثیق کی ہے ۔ تاہم وزارت خارجہ یا یہاں سفارت خانہ امریکہ سے سرکاری طور پر کوئی بیان نہیں دیاگیا ۔ اوباما کے دورہ ہند کو مختصر کرنے کے بارے میں وائٹ ہاؤز نے اپنے بیان میں جو وجہ بتائی ہے وہ یہ ہے کہ ہندوستان کو ان کی روانگی کے وقت نائب صدر امریکہ جو بائیڈن ریاض پہنچ رہے ہیں ، جو وہاں شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال پر تعزیت کریں گے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ’’ہم نے حکومت ہند سے ربط کے ذریعہ اوباما کے دورہ کے پروگرام میں کچھ تبدیلی کی ہے ۔ تاکہ وہ(صدر امریکہ) منگل26جنوری کو اپنی تقریر کے بعد اپنی واپسی کے سفر کے دوران ریاض میں توقف کرسکیں اور شاہ سلمان و نیز دیگر سعودی عہدیداروں سے ملاقات کریں اور امریکی عوام کی جانب سے اظہار تعزیت کریں۔ سیری فورٹ آڈیٹوریم میں ایک اجتماع سے خطاب کے بعد اوباما ، راست طور پر ریاض پرواز کریں گے۔ دریں اثناء خبر ملی ہے کہ اوباما، اپنی شریک حیات مشل اوباما اور ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ نئی دہلی کے لئے پہلے ہی نکل چکے ہیں ۔
واشنگٹن
پی ٹی آئی
صدر امریکہ بارک اوباما نے ہندوستان کے سہ روزہ دورہ کے لئے آج صدارتی طیارہ’’ ایر فورس ون‘‘ کے ذریعہ اینڈ ریوز ایر فورس اڈہ سے پراز کی ۔ان کا طیارہ اتوار25جنوری کی صبح 10بجے دہلی کے پالم ایر فورس اسٹیشن پر لینڈنگ کرے گا۔ اس سے قبل یہ طیارہ، ری فیولنگ کے لئے جرمنی کی رمسٹین طیران گاہ پر توقف کرے گا ۔ اوباما کے اس اہم دورہ کے دوران دونوں ممالک ، دفاع، باہمی تعاون اور تبدیلی آب و ہوا جیسے امور پر پیشرفت کی کوشش کریں گے ۔ ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ کے کوئی صدر یوم جمہوریہ ہند کی تقاریب میں حصہ لے رہے ہیں۔ اوباما کے ساتھ اس دورہ میں ان کی شریک حیات ، امریکی خاتون اول مشل اوباما اور ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ہے ۔ اوباما، وزیر اعظم ہند نریندر مودی کی دعوت پر یہ دورہ کررہے ہیں ۔ یہ ان کا دوسرا دورہ ہند ہوگا۔ ان کے ساتھ امریکی کابینہ کے کئی ارکان ، بااثر تاجرین اور امریکی ایوان نمائندگان کے متعدد ارکان بشمول نینسی پلوسی( ایوان نمائندگان کی اقلیتی لیڈر) بھی رہیں گے ۔ دہلی میں اوباما کی آمد پر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی دوپہر تقریباً12بجے شاندار راشٹرپتی بھون میں مہمان قائد کا روایتی خیر مقدم کریں گے ۔ اس کے بعد اوباما، راج گھاٹ پہنچ کر مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کریں گے اور وہاں پودا لگانے کی ایک تقریب میں شرکت کریں گے ۔ بعد ازاں اوباما حیدرآباد ہاؤز میں منعقد ہونے والے مختصر ورکنگ لنچ میں مودی کے ساتھ شرکت کریں گے اور پھر وزیر اعظم ہند کے ساتھ’’ چہل قدمی کرتے ہوئے بات چیت کریں گے ۔‘‘ وائٹ ہاؤز نے یہ بات بتائی ۔ اس کے بعد دونوں قائدین ، توسیع شدہ وفد کی سطح پر تبادلہ خیال کریں گے ۔ توقع ہے کہ یہ مذاکرات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہیں گے ۔ شام میں اوباما’ آئی ٹی سی میورا ہوٹل میں امریکی سفارتی عملہ اور ان کے ارکان خاندان سے ملاقات کریں گے ۔ اس کے بعد وہ کاروں کے قافلہ کے ذریعہ راشٹرپتی بھون پہنچیں گے اور صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی جانب سے ترتیب دئیے جانے والے سرکاری عشائیہ میں شرکت کریں گے ۔ دوسرے روز یعنی26جنوری کو اوباما ، اپنی شریک حیات مشل اوباما کے ساتھ یوم جمہوریہ کی پریڈ ،تقریب کے موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کریں گے ۔ بعد وہ راشٹر پتی بھون میں صدر جمہوریہ کی جانب سے ترتیب دئیے جانے والے ’’ایٹ ہوم‘‘ میں شرکت کریں گے ۔ 26جنوری کی سہ پہر کو اوباما اور نریندر مودی، چیف ایکزیکٹیو آفیسرس کی گول میز کانفرنس میں حصہ لیں گے اور امریکہ۔ ہند بزنس چوٹی کانفرنس سے خطاب کریں گے ۔ منگل27جنوری کو صدر امریکہ ، سیری فورٹ آڈیٹورم میں منتخب اجتماع سے خطاب کریں گے ۔ اور پھر دہلی سے ریاض کے لئے راست پرواز کریں گے تاکہ وہاں شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے سانحہ ارتحال پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے ارکان خاندان سے اظہار تعزیت کریں۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
بارک اوباما یوم جمہوریہ پریڈ میں شرکت کرنے والے پہلے امریکی صدر ہوسکتے ہیں ، لیکن وہ پہلے امریکی قائد نہیں ہیں جنہیں اس تقریب کے لئے مدعو کیا گیا ہو ۔ یہ بات ایک سابق ہندوستانی سفارت کار نے کہی ہے۔ سابق خارجہ سکریٹری کے شری نیواسن کے مطابق اس وقت امریکی صدر بل کلنٹن کو1994ء میں یوم جمہوریہ پریڈ میں شرکت کے لئے اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کی ایماء پر انہوں نے مدعو کیا تھا لیکن انہوں نے انکار کردیا تھا ، کیونکہ وہ اپنے اسٹیٹ آف یونین خطاب کے وقت کو بدلنا نہیں چاہتے تھے ۔ ہیڈ لائن ٹوڈے پر کرن تھاپر کے اوباما دورہ پر خصوصی پروگرام میں انہوں نے کہا جب1994میں نرسمہا راؤ امریکہ گئے تھے ۔ وہ صدر امریکہ بل کلنٹن سے بہت متاثر ہوکر لوٹے اور ایک ماہ بعد ہی انہوں نے مجھ سے1995میں یوم جمہوریہ کے موقع پر انہیں مدعو کرنے کے لئے کہا ۔ میں نے یو ایس کونسلیٹ کو ربط کے بجائے اس وقت کے ڈپٹی سکریٹری آف اسٹیٹ اسٹورب ٹیلبوٹ سے راست رابطہ قائم کیا ۔ انہوں نے جلد ہی مجھے مطلع کیا کہ بل کلنٹن اس تقریب میں شمولیت کی دعوت سے کافی متاثر ہیں ۔ لیکن انہوں نے اس میں شرکت سے معذرت کی ہے ، کیوں کہ وہ اسٹیٹ آف یونین سے خطاب کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
امریکی صدر بارک اوباما کی ہندوستان آمد سے ایک روز قبل بائیں بازو کی7پارٹیوں نے آج یہاں انہیں یوم جمہوریہ پریڈ کے موقع پر مہمان خصوصی کے طورپر مدعو کرنے اور ہندوستان کے سول نیوکلیر قانون کو امریکہ کی استعماریت کے حق میں کمزور بنانے کے خلاف احتجاجی مارچ کا انعقاد کیا۔ سماجی کارکنان اور سی پی آئی ، سی پی آئی ایم اے آئی ایف ، آر ایس پی ، سی پی آئی ، ایم ایل ، ایس یو سی آئی اور کمیونسٹ غدر پارٹی کے حامیوں نے منڈی ہاؤس سے پارلیمنٹ تک ریالی نکال کر امریکہ کی دباؤ کی پالیسی اور ہندوستان کی معاشی اور دفاعی پالیسیوں میں تبدیلی کی مذمت کی ۔ سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری پرکاش کرات نے کہا ’’صدر اوباما دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی اور ہندوستان کی معاشی پالیسیوں اور ساتھ ہی دفاعی پالیسی میں تبدیلی کے لئے آرہے ہیں ۔ ہم اس دباؤ کو برداشت نہیں کرسکتے۔ بد قسمتی سے نریندر مودی کی حکومت اس طرح کے اشارے دے رہی ہے ۔ اوباماکو مدعو کرنے پر حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے الزام لگایا کہ اوباما اس امریکی استعماریت کی نمائندگی کرتے ہیں جس نے مختلف ممالک میں نفرت اور انسانی قتل عام کو پھیلا رکھا ہے ۔

Obama's India Visit: Delhi Gears up for Republic Day

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں