علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے خصوصی کردار سے چھیڑ چھاڑ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-16

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے خصوصی کردار سے چھیڑ چھاڑ

علی گڑھ
پی ٹی آئی
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو چلانے والے ایک اہم ادارہ کے لئے دو متنازعہ ارکان لوک سبھا کو مقرر کرنے پر یونیورسٹی کے حلقوں کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے اور اسے یونیورسٹی کے خصوصی کردار اور خود مختاری سے چھیڑ چھاڑ کی کوشش قرار دیا گیا ہے ۔ مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل کی جانب سے چھ ارکان کی فہرست میں بی جے پی کے چار ارکان لوک سبھا کے نامل شامل ہیں۔علی گڑھ مسلم یورنیورسٹی کورٹ کے لئے بی جے پی نے ان ارکان کو مقرر کیا ہے ۔ ان ارکان لوک سبھا میں سے دو مظفر نگر فسادات کے ملزمین کنور بھرتیندر سنگھ( رکن پارلیمنٹ بجنور) اور مقامی رکن پارلیمنٹ ستیش کمار گوتم شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ سال یونیورسٹی کیمپس میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے یوم پیدائش پر تقاریب منانے کی مہم چلاتے ہوئے یونیورسٹی میں کشیدگی پیدا کردی تھی ۔ یہ فہرست روایتی طور پر پہلے وزارت فراغ انسانی وسائل تیارکرتی ہے اور اس کے بعد لوک سبھا اسپیکر اسے منظوری دیتے ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کے سکریٹری آفتاب عالم نے اس بات پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسے نہ صرف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی خود مخٹاری اور اسکے خصوصی کردار سے چھیڑ چھاڑ کے لئے مداخلت کی صریح کوشش سمجھتے ہیں بلکہ یہ این ڈی اے حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے خموں پر نمک چھڑکنے والا اقدام ہے ۔ آفتاب عالم نے کہا کہ وہ یہ جان کر حیران ہیں کہ4بی جے پی ارکان پارلیمنٹ میں سے کسی کا بھی تعلیم سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تعلق سے اپنے موقف کے بارے میں متنازعہ ریکارڈ رکھتے ہیں ۔ چیرمین ڈپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پروفیسر اسمر بیگ نے کہا کہ وزارت فروغ انسانی وسائل کی جانب سے نامزد کردہ ارکان پارلیمنٹ کی فہرست دیکھ کر حیرت اور تکلیف ہوئی جسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کورٹ کی رکنیت کے لئے نامز دکیا گیا ہے ۔
یہ یونیورسٹی کا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان چار ارکان پارلیمنٹ میں سے ایک مظفر نگر فسادات کا ملزم ہے ۔ اسے نظر انداز کیاجاسکتا تھا۔ ماضی میں وزارت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی قومی اہمیت وار منفرد کردار کے تئیں حساسیت کا مظاہرہ کرتی تھی ۔ جن چھ ارکان پارلیمنٹ کے ناموں کو وزارت فروغ انسانی وسائل نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو مطلع کیا ہے ان میں کنور بھرتیندر سنگھ(بجنور) راجویر سنگھ( ایٹاوہ) ستیش گوتم( علی گڑھ)، چودھری محبوب علی قیصر(رکن پارلیمنٹ بہار) ، محمد بدر الزماں خان(رکن پارلیمنٹ مغربی بنگال) اور بھولا سنگھ (بلند شہر) شامل ہیں۔

Controversial MPs' inclusion a bid to tamper with AMU autonomy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں