یو این آئی
ٹی وی ناشرین کو اپنے چیانلس پر اشتہارات اور پروگرام کے نشر کرنے میں مزید محتاط رہنا ہوگا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزارت اطلاعات و نشریات سے کہا ہے کہ ایسے لوگوں کو جو عریاں مناظر اور نازیبا مواد پیش کرتے ہیں انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف سختی برتی جائے ۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر ارون جیٹلی نے اس موضوع سے نمٹنے والے عہدیداروں اس طرح کا پیغام دیا ہے ۔ حالانکہ اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے رہنما اصول اور قوانین موجود ہیں اور جب بھی فحش مواد دکھایاجاتا ہے تو کارروائی بھی کی جاتی ہے مگر اس کے باوجود خلاف ورزیاں ہورہی ہیں گورضاکارانہ ضابطوں کی وجہ سے اس میں تھوڑی بہت کمی آئی ہے ۔ اب وزیر اعظم نے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بہت سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وزارت نے حال ہی میں مستقبل کے بارے میں ایک خاکہ وزیر اعظم کو پیش کیا ہے جس میں فحش مواد پر کنٹرول کا معاملہ بھی شامل ہے۔ موجودہ طریقہ کار کے تحت ایک اشتہاری اسٹینڈرڈ کونسل آف انڈیا ہے جو اشتہارات کی صنعت پر رضا کارانہ کنٹرول رکھتی ہے ۔ جو اشتہار غیر شائستہ ، گمراہ کن اور مسابقت کے لحاظ سے نامناسب ہیں ، ان کے خلاف صارفین شکایت درج کرتے ہیں۔ دوسری جانب نشریاتی ادارے کنٹرول کرتے ہیں ۔ انہوں نے عوامی شکایت نمتانے کے لئے اپنا بندوست کیا ہے۔ ان کی نظریاتی مواد شکایات کونسل ہے جو ناظرین کے ٹی وی پروگرام کے بارے میں شکایات کا ازالہ کرتی ہیں، تاہم یہ فلموں ، ویڈیوز ٹریلرز اور دیگر کا احاطہ نہیں کرتا۔ انہیں سینسر بورڈ آف فلم سرٹی فیکیشن سے منظوری لینی پڑتی ہے ۔ براڈ کاسٹنگ کا رپوریشن کا خود ضابطہ اصول ممبئی حملوں کے بعد عمل میں آیا کیوں کہ جب حملوں کا نظارہ براہ راست دکھایا گیا تو اس سے بہت سارے سوال اٹھے تھے کہ ان سے قومی سلامتی متاثر ہوسکتی ہے۔ وزارت نے بھی کنٹرول کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ٹی وی چینل پر اگر کوئی نازیبا گمراہ کن اشتہار دکھایاگیا تو کارروائی کی جاتی ہے ۔ حکومت نے کیبل ٹی وی نیٹ ضابطے1914ء کے تحت15نکاتی پروگرام کوڈ وضع کیا تھا ۔ جب بھی کوئی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس طریقہ کار کو عمل میں لایاجاتا ہے ۔ مگر اب مرکز کی نئی حکومت نے وزارت پر دباؤ بڑھا دیا ہے کہ وہ بہبود اور عریاں پروگرام دکھانے والے چینلوں کے ساتھ سختی برتیں۔
Jaitley issues warning on titillating programming
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں