دنیا کے 70 فیصد شیر ہندوستان میں موجود - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-21

دنیا کے 70 فیصد شیر ہندوستان میں موجود

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ملک میں شیروں کی تعداد تقریباً2,226ہوگئی ہے۔ سال2010ء کے مقابلہ میں اس تعداد میں30فیصد اضافہ ہوا ہے۔شیروں کی گنتی پر جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2010ء میں ملک میں کل شیروں کی تعداد1,706تھی جب کہ سال2006ء میں ان کی تعداد سب سے کم ہوکر1,411ہوگئی تھی لیکن اس کے بعد اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ ملک بھرمیں شیروں کے مطالعہ پر جاری کردہ رپورٹ کو وزیر ماحولیات پرکاش جاوڈکر نے ’’کامیاب کہانی ، قرار دیتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا میں شیروں کی آبادی میں کمی واقع ہورہی ہے جب کہ ہندوستان میں اضافہ ہورہا ہے ۔ اب دنیا کے سب سے زیادہ شیر ہندوستان میں پائے جاتے ہیں ۔ اس وقت دنیا میں موجود 70 فیصد شیروں کی تعداد ہندوستان میں پائی جاتی ہے ۔ جاوڈکر نے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کے بہترین منظم ریزرس ہیں۔ جب ہم نے آخری مرتبہ شیروں کی گنتی کی تھی، یہ تعداد1,706تھی، حالیہ جائزہ میں شیروں کی تعداد تقریباً2,226ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ورثہ پر ہمیں فخر ہونا چاہئے ، گزشتہ گنتی کے مقابل ملک میں شیروں کی تعداد میں30فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ ہندوستان میں موجود شیروں کی 80فیصد تعداد کی تصاویر حاصل کی گئی ہیں۔ شیروں کی گنتی کے لئے9,735کیمرے استعمال کئے گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کے کام کے لئے دنیا کے کسی بھی حصہ میں اتنے کیمرے استعمال نہیں کئے جاتے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شیروں کی حالیہ گنتی ان کی تعداد تقریبا1945تا2491کے درمیان ہے ۔ جب یہ2010ء میں یہ تعداد1909 - 1,520تھی۔ شیروں کی گنتی کے تیسری سطح میں کیمروں کو استعمال کرتے ہوئے ان کے نمونے حاصل کئے گئے ۔ کیمرے کے ریکارڈ سے پتہ چلا ہے کہ ان کی تعدا د میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سریسکا جیسے کچھ علاقوں میں شیر مکمل طورسے ختم ہوگئے تھے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ وقت میں شیروں کی سب سے زیادہ تعداد406کرناٹک میں ہے ، اس کے بعد اترا کھنڈ 346،مدھیہ پردیش308، تمل ناڈو229، اور کیرالا136میں ہے ۔ مسٹر جاؤڈیکر نے کہا کہ شیروں کی تعداد میں اضافہ شکار پر کنٹرول ان کی افزائش نسل کے لئے ضروری ماحول کو بہتر بنانے اور دوسرے بہت سے اسباب کی بناء پر ممکن ہوسکا ۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقے جسے مدھیہ پردیش، اور چھتیش گڑھ میں واقع سنجے، گروگھوسیداس ، اندھرا پردیش اورتلنگانہ میں کاوال سریسلام ریزرواڑیسہ میں سمہلپال اور ساٹکو سیا ٹائیگر ریزرو۔ اسام میں مانس ٹائگر ریزرو، جھار کھنڈ میں پالاما ریزرواور چھتیش گڑھ میں اندراتی ریزرو میں شیروں کی تعداد کے بڑھنے کے مزید امکانات ہیں۔ مسٹر جاؤڈیکر نے شیروں کی نسل کی حفاظت کی کوشش میں اراکین پارلیمنٹ کے تعاون پر خوشی اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ مختلف ٹائگر ریزرو کی دیکھ بھال کے لئے ان اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل ایک غیر سرکاری تنظیم بھی بنائیں گے ۔

India is now home to 70 percent of the world's tigers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں