غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-18

غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز

ایمسٹرڈم
یو این آئی
عالمی فوجداری عدالت( آئی سی سی) نے فلسطینی علاقوں میں ممکنہ جنگی جرائم کی تفتیش شروع کردی ہے ، جس سے ان عسکری کارروائیوں میں اسرائیل یا فلسطین کے خلاف ممکنہ الزامات طے کرنے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے ، جن میں اب تک ہزاروں افراد کی جانیں گئی ہیں اوراربوں روپے کے املاک تباہ ہوئے ہیں ۔ انٹر نیشنل کریمنل کورٹ( آئی سی سی) کے پراسکیوٹروں نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ وہ مکمل آزدانہ اور غیر جانبدارانہ طور پر ان جرائم کی تفتیش کریں گے جن کا ارتکاب گزشتہ سال جون2013کے بعد ہوا ہے ۔اس سے عالمی عدالت کے لئے گزشتہ سال جولائی اور اگست میں حماس کے عسکریت پسندوں اور اسرائیل کے درمیان غزہ پٹی میں ہونے جنگی کارروائیوں کی چھان بین کا راستہ ہموار ہوجائے گا جن میں دو ہزار سے زیادہ فلسطینیوں اور73اسرائیلیوں کی موت ہوگئی تھی۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں فلسطینی اتھاریٹی کی درخواست کی روشنی میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کے فیصلے پر امریکہ اور اسرائیل نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کا کہ وہ اس اقدام سے قطعی غیر متفق ہے۔ امریکہ کی دلیل ہے کہ فلسطین کو مستقل ملک کا درجہ حاصل نہیں ہے اور اسی ل ئے وہ آئی سی سی کا رکن بننے کا اہل نہیں ہے ۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جیفری راتھکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے الزام کے تحت عالمی فوجداری عدالت میں گھسیٹنا غیر قانونی ہے ۔ ان کا کہنا تھ اکہ تنہا اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کا ارلزام نہیں لگایاجاسکتا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آئی سی سی کے اقدام سے مکمل طور پر غیر متفق ہیں ۔
فلسطین اور اسرائیل دونوں فریقوں کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کی جگہ، دونوں فریقوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی ضرورت ہے ، نہ کہ کسی ایک فریق کی طرف سے یکطرفہ کارروائی کی ۔ قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کیمون نے فلسطین کے حوالے سے اس بات کی توثیق کردی ہے کہ وہ یکم اپریل سے آئی سی سی کا باضابطہ ممبر بن جائے گا ۔ اس اعلان کی امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی تھی ۔ یاد رہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کا سلسلہ اکتوبر2013سے منقطع ہے۔ ہیگ میں فلسطینی وفد کے سربراہ نبیل ابو جنید نے کہا کہ یہ معاملہ اب عالمی عدالت کے پاس ہے اور یہ اب قانونی مسئلہ ہے اور ہمیں عدالتی نظام پر پورا اعتماد ہے ۔

ICC prosecutor opens probe into war crimes against Palestinians

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں