ایران کے خلاف نئی تحدیدات کو ویٹو کرنے اوباما کا عہد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-18

ایران کے خلاف نئی تحدیدات کو ویٹو کرنے اوباما کا عہد

واشنگٹن
پی ٹی آئی
صدر بارک اوباما نے ایران کے خلاف مزید تحدیدات کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کانگریس کی جانب سے اس سلسلہ میں کسی بھی نئے قانون کو ویٹو کرنے کی دھمکی دی ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کردی کہ ایسے اقدامات سے اسلامی جمہوریہ کے ساتھ جاری نیو کلیر بات چیت متاثر ہوگی ۔ اوباما نے بشمول ڈیمو کریٹس ارکان کانگریس سے ایران کے ساتھ جاری بات چیت کے دوران، نئی تحدیدات سے متعلق قانون وضع نہ کرنے کی درخواست کی ۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دے ڈالی کہ بصورت دیگر وہ اس بل کو ویٹو کردیں گے ۔ سفارتی سطح پر معاہدہ کے امکانات50فیصد سے کچھ کم ہیں ۔ ایران وہ جمہوریہ ہے جو مغرب کو اور بالخصوص ہم امریکیوں کو ہمیشہ شک و شبہ کے دائرہ میں رکھتا ہے ۔ بلاشبہ ماضی میں اسلامی جمہوریہ نے پوشیدہ اور خفیہ طور پر اس پروگرام کے بعض پہلوؤں کو تیزی سے ترقی دی ہے ۔ مسائل جے جھرمٹ پر ہمارے درمیان اختلافات ہنوز موجود ہیں ۔ صدر اوباما نے دورہ کنندہ برطانویہ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ان احساسات و خیالات کا اظہار کیا ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اوباما نے وضاحت کی کہ عبوری(ماضی) معاہدہ کے تحت ہم نے ایران کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ شروع کیا ہے، لہذا ایسے حالات کے دوران ایران پر نئی تحدیدات کی کوئی گنجائش نہیں اور بالفرض محال ایسا ہوا تو ہم پر سوالات کی بوچھار ہونے لگے گی اور ہم تنقید کا نشانہ بھی بنیں گے ۔ سنگین پہلو یہ بھی ہے کہ تکنیکی اعتبار سے یہ تحدیدات بھی نہیں ۔ سیدھے سادے الفاظ میں ہم انہیں قانون کی حیثیت دے سکتے ہیں ، جن سے نئی تحدیدات کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔میں آپ کو تیقن دیتا ہوں کہ ایران اس کی تشریح اس انداز سے ہرگز نہیں کرے گا۔ ایران تو الگ خود ہمارے حلیف ممالک بھی اس سے اتفاق نہیں کریں گے اور وہ بھی ایران کی ہمنوائی کریں گے ۔ ایسی صورتحال میں بات چیت کا سلسلہ بند ہونے کا صد فیصد اندیشہ ہے ۔
بالفرض محال ایسا ہوا تو ہم ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے بھی موقف میں نہ ہوں گے۔ نتیجہ یہ برآمد ہوگا کہ ایران بات چیف کی میز پر آنے سے قبل کی تمام سر گرمیاں دوبارہ شروع کردے گا اور ہیوی واٹر ری ایکٹر کی تعمیر پر بھی توجہ مرکوز ہوجائے گی ۔ ہیوی واٹر ری ایکٹر کی تعمیر کے بعد اس کے خلاف فوجی کارروائی اور اس کی مسماری انتہائی دشوار عمل ثابت ہوگی۔ فوجی سطح پر زیر زمین ری ایکٹر میں داخل ہونا غیر معمولی طور پر دشوار ہوگا ۔ اس کے بعد ایران تیزی سے حصول مقصد کی راہ پر گامزن ہوگا اور جوہری ہتھیار بنانا اور اس کے لئے آسان ہوجائے گا ۔ اگر ایرانیوں نے بات چیت اور معاہدہ طے کرنے سے انکار کردیا تو اس کے بعد ہم اسلامی جمہوریہ کے خلاف نئی تحدیدات پر تبادلہ خیال کریں گے ۔ ہم اس نکتہ پر متحد ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کو حامل ملک بنانے سے روکا جائے ۔ ہم نے فوجی کارروائی کافیصلہ ہنوز نہیں کیا، کیونکہ ہمارا پہلا موقف ترجیحات میں شامل ہے۔ اوباما نے یہ وضاحت بھی کردی کہ عارضٰ معاہدہ کے نتیجہ میں ایران کا نیو کلیر پروگرام منجمد ہوگیا ہے ۔ ہمارے نگراں موجود ہیں جو معائنہ کے بعدایرانی نیو کلیر سرگرمیوں کی تصدیق کرسکتے ہیں ۔ بات چیف سنجیدگی سے جاری ہے اور معاہدہ پر عمل آوری ہورہی ہے ۔ امیدباقی ہے اور ہم ابھی اس مرحلہ میں اپنے مقصد میں ناکام بھی نہیں۔
ایجنسیوں کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب امریکی کانگریس کے ریپبلکن سربراہ جان بوئینز نے کہا کہ ایران کے خلاف ممکنہ پابندیوں کو ویٹو کرنے پر مبنی امریکی صدر بارک اوباما کی دھمکیاں ، اس سلسلے میں امریکی کانگریس کی کاروائی جاری رہنے میں رکاوٹ کا باعث نہیں بنیں گی ۔ ذرائع کے مطابق جان بوئینز نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا کہ کانگریس ، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت کرنے سے متعلق اپنے فرائض پر عمل کرتی رہے گی ۔ اس سے قبل امریکی صدر بارک اوباما نے جمعے کے روز خبردار کیا تھا کہ امریکی کانگریس میں ایران کے خلاف مزید پابندیوں کی منظوری کی صورت میں وہ اس بل کو ویٹو کریں گے ۔ بارک اوباما نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا نفاذ ، تہران کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے کے لئے ایران اور گروپ پانچ جمع کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے خلاف ہوگا ، جس سے مذاکرات کا عمل کمزور ہوگا۔

Obama threatens to veto new Iran sanctions from Congress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں