امریکہ کے ساتھ نیوکلیر معاہدہ میں عجلت پر اعتراض - سی پی آئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-28

امریکہ کے ساتھ نیوکلیر معاہدہ میں عجلت پر اعتراض - سی پی آئی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سی پی آئی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے یہ وضاحت کرنے کے لئے کہا کہ نیو کلیر واجبات کے مسئلہ پر حکومت نے امریکہ کے ساتھ معاہدہ میں عجلت کیوں کی اور کہا کہ امریکی نیو کلیر کمپنیوں کا احاطہ کرنے مجوزہ انشورنس پول سے اسمسئلہ پر ہندوستانی قانون کی خلاف ورزی ہوگی ۔ پارٹی کے قومی سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ اگر اس مسئلہ پر میڈیا کی اطلاعات درست ہیں اور حکومت نے امریکی سپلائرس کو محفوظ رکھنے عوامی شعبہ کی ہندوستانی کمپنیوں کی جانب سے انشورنس پول قائم کرنے سے اتفاق کیا ہے تو اس اقدام سے2010کے (نیو کلیر واجبات) قانون کی خلاف ورزی ہوگی ۔ انہوں نے وزیر اعظم کے نام اپنے ایک مکتوب میں کہا کہ امریکی سپلائرس کو بین الاقوامی انشورنس کمپنیوں سے تجارتی شرحوں پر انشورنس حاصل کرنا چاہئے ۔ آخر وہ ایسا کرنے سے قاصر کیوں ہیں ؟ کیا ایسا اس لیے کیاجارہا ہے کہ ان کے ری ایکٹرس اتنے محفوظ نہیں ہیں جتنا وہ دعویٰ کرتے ہیں۔ ہندستانی عوام کیوں ملکی عوامی شعبہ کی کمپنی کے ذریعہ امریکی کمپنیوں کو انشورنس فراہم کریں ۔ ان اطلاعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہ مودی حکومت نے امریکہ کے ان مطالبات کو تسلیم کرلیا ہے کہ اس کی کمپنیوں کی جانب سے سپلائی کیے جانے والے ری ایکٹرس کے ڈیزائن میں نقص کی وجہ سے ہونے والے حادثات کے لئے اسکی کمپنیوں کو واجبات کی ادائیگی سے تحفظ فراہم کیاجائے گا، راجہ نے کہا کہ ہندوستانی قانون کا منشاء واضح ہے کہ کچھ واجبات سپلائر پر بھی عائد کیے جائیں ۔ اس دفعہ کو شامل کرنے کا مقصد یہ تھا کہ کثیر قومی سپلائرس حفاظتی معیارات پر مناسب توجہ دیں ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ڈیزائن کے نقائص کی وجہ سے کئی نیو کلیر حادثات پیش آئے جن میں چرنوبیل کے تھری مائیل آئی لینڈ اور فوکو شیما میں ہونے والا حادثہ شامل ہے ، انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنی جی ای نے مارک1ری ایکٹر ڈیزائن کیا تھا ، جس کی وجہ سے فوکو شیما میں حادثہ پیش آیا ۔ راجہ نے جاننا چاہا کہ ہندوستانی معاہدہ میں ایک ایسا ری ایکٹر خریدنے کے لئے کیوں عجلت برتی جارہی ہے جسے چلانے میں دیگر مقامات پر دشواریاں پیش آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صدر اوباما کے ساتھ آپ کی بات چیت غیر شفاف رہی ہے ، صرف چند تفصیلات عوامی سطح پر دستیاب ہے ۔ مجھے امید ہے کہ آپ ان مسائل کے حل کے لئے ہنگامی اقدامات کریں گے اور بر سر عام ان کا جواب دیں گے ۔

CPI questions Centre over nuke deal with US

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں