فسادات کے ملزم بی جے پی قائد کے اے ایم یو کورٹ کیلئے تقرر پر تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-18

فسادات کے ملزم بی جے پی قائد کے اے ایم یو کورٹ کیلئے تقرر پر تنازعہ

علی گڑھ
پی ٹی آئی
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اعلیٰ ترینا دارہ اے ایم یو کورٹ کے لئے بی جے پی قائدین اور فسادات کے ملزم بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنور بھرتیندر سنگھ کے تقرر پر اسٹوڈنٹس یونین کے نائب صدر سید مقصود الحسن نے کہا کہ اس معاملہ کے وسیع تر مضمرات ہوں گے ، کیوں کہ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی نے عمداً اس باوقار قومی ادارہ کے کورٹ کی رکنیت کے لئے ایسے شخص کو نامزد کیا ہے جس کے پس منظر سے وہ پوری طرح باخبر ہے ۔ حسن نے وزیر فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی سے مطالبہ کیاہے کہ وہ یونیورسٹی کورٹ کی رکنیت کے لئے لوک سبھا کوٹہ میں ایسے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کو شامل کرنے کی اجازت دینے پر اپنے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ جب رکن پارلیمنٹ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے آئندہ اجلاس میں شرکت کے لئے کیمپس کا دورہ کریں گے تو نظم و ضبط کی سنگین صورتحال پیدا ہوسکتی ہے کیونکہ طلباء ایسے شخص کے داخلہ کی مخالفت کریں گے جس کا نام فرقہ وارانہ فسادات میں اس کے رول کی وجہ سے جذبات کو مشتعل کردیتا ہو۔ اے ایم یو ویمنس کالج اسٹوڈنٹ یونین کی صدر گل فضا خان نے کہا کہ اگر ہم اپنے اعلیٰ تعلیمی اداروں کومثالی تعلیمی ادارے بنانا چاہتے ہیں تو گورننگ باڈی کی رکنیت کو تعلیمی پس منظر رکھنے والے افراد تک محدود کردیاجانا چاہئے ۔ ایسے افراد کو رکنیت نہیں دی جانی چاہئے جو پر تشدد رد عمل پیدا کرتے ہیں ۔ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ موجودہ حکومت ایسے تقرررات کرتے ہوئے کیا پیام دینا چاہتی ہے ۔
اسی دوران مقامی بی جے پی قائدین نے وزیر فروغ انسانی وسائل کو اس تنازعہ میں گھسیٹنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ بی جے پی کے ضلع صدر دیوراج سنگھ نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے اور پھر مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل کو اس تنازعہ میں گھسیٹتے ہوئے حسن نے ایک ناقابل قبول رویہ اختیار کررہے ہیں ۔
دریں اثنا مظفر نگر سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنور بھرتیندر سنگھ کے علی گڑھ مسلم یورنیورسٹی کے اعلیں ترین ادارہ کے لئے تقرر پر اعتراضات کے بعد بی جے پی ایم نے آج کہا کہ وہ یونیورسٹی سے متعلق مسائل پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور اس کے طلباء کی بہبود کے لئے کام کریں گے۔ سنگھ نے جو بجنور کے رکن پارلیمنٹ ہیں کہا کہ اے ایم یو کورٹ کے لئے منتخب ہونے پر میں بہت خوش ہوں ۔ میری پارٹی نے مجھے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لئے کام کرنے کا موقع دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ مرکز سے اپیل کریں گے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو مالی مدد فراہم کی جائے۔ واضح رہے کہ بھرتیندر سنگھ مظفر نگر فسادات کیس کے ایک ملزم ہیں اور ان کے تقرر پر یونیورسٹی میں سخت تنقیدیں کی گئی تھیں اور کہا گیا تھا کہ یہ یونیورسٹی کی خود مختاری اور خصوصی کردار سے چھیڑ چھاڑ کی ایک کوشش ہے ۔ مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل نے لوک سبھا کوٹے سے اے ایم یو کورٹ کے لئے منتخب ہونے والے6افراد کی فہرست دی ہے جن میں بی جے پی کے4لوک سبھا ارکان پارلیمنٹ کے نام شامل ہیں ۔ ان میں بھرتیندر سنگھ اور علی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ ستیش کمار گوتم بھی شامل ہیں ۔ جنہوں نے گزشتہ سال یونیورسٹی کے احاطہ میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کی یوم پیدائش تقاریب منانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کشیدگی پیدا کردی تھی ۔

Bijnor MP in AMU court: Student union, BJP locked in war of words

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں