بی جے پی میں کرن بیدی کی شمولیت - وزیر اعظم کو امکانی پریشانی سے بچانے کی کوشش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-18

بی جے پی میں کرن بیدی کی شمولیت - وزیر اعظم کو امکانی پریشانی سے بچانے کی کوشش

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عام آدمی پارٹی نے آج بی جے پی پر تازہ تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق آئی پی ایس عہدیدار کرن بیدی کو بی جے پی میں اس لئے شامل کیا گیا ہے کہ(دہلی اسمبلی انتخابات میں) اس پارٹی کو شکست کی صورت میں وزیر اعظم نریندرمودی کو پریشانی سے بچایاجائے ۔ اے اے پی نے دہلی کو ریاست کا موقف دینے کے بارے میں کرن بیدی کے متنازعہ ریمارکس پر زعفرانی پارٹی سے اس کے موقف کی وضاحت بھی طلب کی ہے ۔ اے اے پی لیڈر یوگیندر یادو نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’کرن بیدی،مودی اور کجریوال کے درمیان ایک’’آڑ‘‘ کے طور پر کام کریں گی کیونکہ بی جے پی ، ان دو قائدین کو(کجریوال اوربیدی) آنے والے انتخابات میں راست مقابلہ کرنے والے قائدین کے طور پر پیش کررہی ہے ۔ اے اے پی قائدین سنجے سنگھ اور آشوتوش نے جو پریس کانفرنس کے دوران موجود تھے، دہلی کو ریاست کا موقف دینے کے مسئلہ پر بی جے پی پر’’ یوٹرن‘‘ لینے کا الزام لگایا ۔ آشوتوش نے کہا کہ’’بی جے پی نے اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات میں اپنے منشوروں میں برقی کی شرحوں میں30فیصد تک کمی کرنے کا اور دہلی کو ریاست کاموقف دینے کا وعدہ کیا تھا‘‘ کرن بیدی نے کل کہا تھا کہ دہلی کے لئے مکمل ریاست کا درجہ ’’مرکزی‘‘ مسئلہ نہیں ہے کیونکہ وہ(بیدی) دہلی میں خواتین کی سلامتی اور شہر میں صفائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتی ہیں۔
دریں اثناء دہلی سے آئی اے این ایس کے علیحدہ اطلاع کے بموجب نئی دہلی کانگریس پارٹی نے آج الزام لگایا ہے کہ صدر عام آدمی پارٹی اروند کجریوال بڑے بڑے وعدے کرتے ہوئے اور پھر ان وعدوں سے منحرف ہوتے ہوئے عوام کو گمراہ کررہے ہیں ۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری اور دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کے اہم لیڈر اجئے ماکن نے الزام لگایا ہے کہ کجریوال نے خود اپنے اس وعدے سے انحراف کیا ہے کہ وہ منتخب ہوجانے کی صورت میں ایک عامشہری کی حیثیت سے زندگی گزاریں گے ۔ انہوں نے دسمبر2013میں اپنے انتخاب کے بعد یہ وعدہ فراموش کردیا ۔ خواہ یہ وعدہ بلوبیکان لائٹ کی حامل سرکاری کار استعمال نہ کرنے سے متعلق ہو یا سیکوریٹی کو ر حاصل کرنے سے متعلق یا بڑی سرکاری قیام گاہ حاصل کرنے سے متعلق رہا ہو ۔ اجئے ماکن نے ان وعدوں کو حوالہ دیا جو کجریوال نے اپنے حلف نامہ میں کئے تھے ۔ ماکن نے اخبا رنویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کجریوال نے نہ صرف بیکن لائٹ کی حامل گاڑی کااستعمال کیا بلکہ چیف منسٹر دہلی بننے کے بعد8 کمروں پر مشتمل2بڑے مکانات بھی طلب کئے ۔ کجریوال نے کہا تھا کہ وہ سوراج پر یقین رکھتے ہیں اور کوئی کام کرنے سے پہلے عوام کی رضا مندی حاصل کریں گے ۔ ماکن نے پوچھا کہ کیا کجریوال ، چیف منسٹر کے عہدہ سے استفعیٰ دینے سے پہلے عوام سے رجوع ہوئے تھے تاکہ لوک سبھاکے اپنے عزائم کی تکمیل کریں ؟ ماکن نے حیرت ظاہر کرتے ہوئے پوچھا کہ عوام ایسے شخص پر کیسے بھروسہ کرسکتے ہیں ، جو اپنے وعدوں سے انحراف کرتا ہے ۔ انہوں نے مزید پوچھا کہ جس شخص کی سیاست جھوٹی باتوں اور جھوٹے وعدوں پر مبنی ہو وہ شخص رشوت ستانی کاانسداد کیسے کرسکتا ہے ۔

BJP inducted Kiran Bedi to save Prime Minister Modi's face: Arvind Kejriwal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں