انوارالعلوم کالجوں کو تحویل میں لینے وقف بورڈ کی ایک اور نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-31

انوارالعلوم کالجوں کو تحویل میں لینے وقف بورڈ کی ایک اور نوٹس


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-dec-31

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
حیدرآباد ہائی کورٹ نے انوار العلوم کالجس کو وقف بورڈ کے تحت لینے کے لئے بورڈ کی جانب سے29دسمبر کو دی گئی نوٹس کو دو ہفتے تک التوا میں رکھنے کی ہدایت دی ۔ وقف بورڈ نے14دسمبر کو ایک قرار داد منظور کی تھی اور چیف ایکزیکٹیو آفیسر نے اس قرار داد کی بنیاد پر ہفتہ کو انوار العلوم ایجوکیشنل اسوسی ایشن کے سکریٹری پر نوٹس کی تعمیل عمل میں لائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ انوارالعلوم کی جائیدادیں وقف ہیں اور اس کے مبینہ سکریٹری منشی وقت کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ وقف جائیداد گزٹ میں شامل ہے ۔ وقف بورڈ کی اجازت کے بغیر عمارتیں تعمیر کی گئیں جو وقف قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ اس نوٹس میں سکریٹری انوارالعلوم ایجوکیشنل اسوسی ایشن کو خود ساختہ قرار دیا گیا۔ ہائیکورٹ میں سابقہ مقدمات کا بھی حوالہ دیا گیا ہے ۔ اسپیشل آفیسر وقف بورڈ نے چیف اکزیکٹیو آفیسر کو انوارالعلوم اداروں کو اپنے تحت لینے اور انتظامیہ چلانے کے لئے ممتاز مسلمانوں پر مشتمل ایک کمیٹی کی تشکیل دینے کا اختیار دیا ہے تاکہ تعلیمی اداروں کو صحیح ڈھنگ سے چلایاجاسکے ۔ اسپیشل آفیسر نے کہا کہ انہیں اس بات کا اختیار ہے کہ خود ساختہ سکریٹری انوارالعلوم ایجوکیشنل اسوسی ایشن اور ارکان کے خلاف مزید سیول اور فوجداری کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے ۔ ہائیکورٹ کے11اپریل 2014کے حکمنامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انوارالعلوم ایجوکیشنل اسوسی ایشن کی تمام جائیدادیں اور اثاثہ جات اندرون45یوم حوالے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ اس نوٹس کے خلاف سکریٹری انورالعلوم ایجوکیشنل اسوسی ایشن نے29دسمبر کو حیدرآباد ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن 40560کے تحت عرضی داخل کی جس کو سماعت کے لئے قبول کرلیا گیا ۔ آج ہائی کورٹ کے کورٹ نمبر5میں جسٹس این رام موہن راؤ کے اجلاس پر مباحث منعقدہوئے ۔ انوارالعلوم ایجوکیشنل اسوسی ایشن کے وکیل ایس نرجن ریڈی نے عدالت کو بتایا کہ کالج کی اراضی خریدی ہوئی ہے اور اسوسی ایشن کے پاس اراضیات کے بیان نامہ موود ہے ۔ وقف بورڈ کے وجود اور کام کرنے کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے نرنجن ریڈی نے کہا کہ محض وقف منتخب میں کسی اراضی کو درج کرلینے سے وہ وقف نہیں ہوجاتی ۔ نیز وقف منتخب قابل اعتبار دستاویز نہیں ہے ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سابق میں بھی اس مسئلہ پر غور کیا گیا تھا اور وقف بورڈ کو اپریل میں جاری کردہ نوٹس اور قرار داد کی تفصیلات حوالہ کرنے کی خواہش کی گئی تھی تاہم آج تک ان تفصیلات کو حوالہ نہیں کیا گیا ۔ اس موقع پر مداخلت کرتے ہوئے جسٹس رام موہنر اؤ نے کہا کہ وقف بورڈ کے متعلق تبصرہ کرنے کا وقف نہیں ہے ۔ وقف بورڈ نے دستاویزات پیش کرتے ہوئے اپنی سنجیدگی ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے حذف مخالف وکیل شفیق الرحمن مہاجر سے کہا کہ انہیں حذف مخالف وکیل کو دستاویزات فراہم کرنا چاہئے تھا۔ شفیق الرحمن مہاجر نے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے انہیں انوارالعلوم کالج اراضیات کا وقف نامہ آج ہی حوالہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے معزز عدالت کو بتایا کہ دفتر وقف بورڈ غیر محفوظ جگہ بن گئی ہے جہاں سابق میں کئی ٰغیر سماجی عناصر کی دفتر وقف بورڈ تک رسائی تھی اور کئی وقف املاک کی داستاویزات کو غائب یا تباہ کردیا گیا تھا۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں