داعش جہاد نہیں کر رہی - عراق سے واپس لوٹنے والے نوجوان کے انکشافات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-01

داعش جہاد نہیں کر رہی - عراق سے واپس لوٹنے والے نوجوان کے انکشافات

areeb-majeed
ممبئی
پی ٹی آئی
داعش کے مشتبہ رکن اریب مجید نے ان مقامی افراد کے ناموں کا انکشاف کیا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر اسے عراق کی لڑائی میں حصہ لینے کے لئے اس تنظیم میں شامل ہونے کی خاطر مدد فراہم کی تھی۔ این آئی اے کے عہدیداروں نے آج یہ بات بتائی ۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے عہدیداروں نے کہا کہ مجید نے یہ بتایا کہ کس طرح دہشت گرد گروپ نے اسے درکنار کردیا اور اسے جنگ کے میدان میں بھیجنے کے بجائے لڑائی میں حصہ لینے والوں کے لئے پانی فراہم کرنے اور بیت الخلاء کی صفائی جیسے معمولی کام کرنے کے لئے کہا ۔ عہدیدار نے بتایا کہ مجید سے کئی گھنٹے پوچھ تاچھ کی گئی جس نے ان مقامی افراد کے ناموں کا انکشاف کیا جنہوں نے اس کے اور اس کے تین دوستوں کے خیالات بدلے تاہم آفیسرنے ان مقامی افراد کے نام بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ اس سے تحقیقات متاثر ہوگی ۔
یہ پوچھے جانے پر کہ میدان جنگ میں اس نے کتنے مہینہ حصہ لیا ۔ 23 سالہ داعش کے سابقہ کارکن نے کہا کہ اسے بالکل نظر انداز کردیا گیا تھا اور سوپر وائزر کی درخواست کے باوجود داعش کیڈر نے اسے جنگ میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی ۔ جب گولی لگنے کے بعد اسے بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا تب لڑائی میں حصہ لینے کا اس کا عزم کمزور پڑ گیا ۔ تین دن بعد اسے ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا۔
مجید نے تفتیش کنندوں کو بتایا کہ میں نے ان سے گڑ گڑا کر بھیک مانگی تب مجھے ہاسپٹل لے جایا گیا میں اپنا علاج خود کررہا تھا لیکن زخم سنگین ہوتا گیا کیوں کہ کیمپوں میں مناسب دوائیں یا کھانا دستیاب نہیں تھا ۔
مجید نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کوئی جہاد نہیں ہورہا ہے اور نہ ہی قرآن مجید کی تعلیمات پر عمل کیا جا رہا ہے ۔ داعش کے جنگجوؤں نے وہاں کئی عورتوں کی عزتیں لوٹی ہیں ۔ مجید نے اعتراف کیا کہ وہ اور کلیان سے تعلق رکھنے والے اسکے تین دوستوں نے اے کے 47 اور راکٹ لانچرس چلانے کی تربیت حاصل کی ۔ مجید نے بتایا کہ ہندوستانیوں کو جسمانی اعتبار سے کمزور سمجھاجاتا ہے ۔

مجید کو عراق میں تقریباً چھ ماہ گزارنے کے بعد ممبئی واپسی پر جمعہ کو گرفتار کیا گیا ہے اس کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد کے قانون اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
اس سال مئی کے مہینہ میں کلیان شہر کے چار نوجوان مجید ، شاہین ٹانکی، فہد شیخ اور امان تانڈل مشرقی وسطیٰ میں مقدس مقامات کی زیارت کے لئے ہندوستان سے روانہ ہوئے تھے لیکن بعد میں لاپتہ ہوگئے۔ پولیس کے بموجب انجینئرنگ کے چار طلباء عراق میں مقدس مقامات کی زیارت کے لئے جانے والے 22 زائرین کے ایک گروپ میں شامل ہوکر 23 مئی کو بغداد روانہ ہوئے اگلے دن مجید نے بغداد سے فون کرتے ہوئے اپنے خاندان سے اطلاع کے بغیر جانے کے لئے معافی مانگی ۔
دوسرے زائرین نے ہندوستان واپسی کے بعد پولیس کو بتایا کہ مجید فہد، امان اور شاہین ایک ٹیکسی کے ذریعہ فلوجہ شہر گئے جو عراق میں لڑائی کا مرکز بن گیا ہے۔ شاہین نے 26اگست کو مجید کے گھر فون کر تے ہوئے بتایا کہ ان کا بیٹا شہید ہو چکا ہے جس پر اگلے دن ارکان خاندان نے کلیان میں اس کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی تھی ۔

Areeb Majeed disclosed how he was completely sidelined by isis

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں