کلیدی مسائل پر بی جے پی موقف سے منحرف - کانگریس کا کتابچہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-01

کلیدی مسائل پر بی جے پی موقف سے منحرف - کانگریس کا کتابچہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کلیدی مسائل پر نریندر مودی حکومت کے موقف سے انحراف پر اپنی تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے کانگریس انتخابی وعدوں سے بی جے پی کے مکر جانے اور کانگریس کی اسکیمات کو اجاگر کرنے کی تیاریاں کررہی ہیں ۔ پارٹی کل ایک کتابچہ جاری کرے گی اور وہ آئندہ ہفتہ سے پارلیمنٹ میں بھی ان مسائل کو اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ سرمائی اجلاس کے وسط میں حکومت کو پریشان کیا جاسکے۔33صفحات پر مشتمل اس کتابچہ میں زائد از24مسائل پر این ڈی اے حکومت کے ’’یوٹرن‘‘ کا اجاگر کیا جائے گا۔ جن میں کالا دھن ، چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدی مسائل سے نمٹنے کے وعدے، رقمی سبسیڈی ، انشورنس میں بیرونی راست سرمایہ کاری اور جی ایس ٹی جیسے مختلف بلز شامل ہیں جو دراصل یوپی اے کی تجاویز تھیں۔ ان کے علاوہ سی اے جی رپورٹ پر بی جے پی کا موقف اور عصمت ریزی کے واقعات جیسے مسائل کو بھی اس میں شامل کیاجائے گا ۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری اور شعبہ مواصلات کے صدر نشین اجئے ماکن نے کہا کہ ہم پیر کے دن یہ کتابچہ جاری کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں جس میں نریندر مودی حکومت کے یو ٹرن کو اجاگر کیا جائے گا ۔ مودی حکومت نے نیو کلیر مسئلہ پر بھی موقف سے منحرف ہوگئی ہے ۔ اجئے ماکن نے یہ تبصرہ آج ان اطلاعات کے منظر عام پر آنے کے بعد کیا کہ مودی حکومت ملک کے نیو کلیر توانائی پروگرام کو پابندیوں سے آزاد کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ بی جے پی نے2008میں یو پی اے اول حکومت کی جانب سے ہند۔ امریکہ نیو کلیر معاہدہ پر دستخط کی مخالف کی تھی ۔ اسی دوران کانگریس نے مودی حکومت پر اپنی تنقیدوں کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور اجئے ماکن نے آدھار کارڈ کے مسئلہ پر موقف سے انحراف پر اسے نشانہ بنایا۔ یہ اسکیم دراصل یوپی اے حکومت نے شروع کی تھی ۔
اجئے ماکن نے ٹوئٹر پر کہا کہ حکومت کے یو ٹرن کو چھ ماہ گزر چکے ہیں ۔ راست فائدہ منتقلی اسکیم یو پی اے نے شروع کی تھی ، جس سے بی جے پی راست فائدہ اٹھارہی ہے ۔ انہوں ںے اپنے بلاگ میں کہا کہ یوپی اے حکومت کی دور رس آدھار اسکیم کو عوام کے سامنے مسترد کردینے کے بعد بی جے پی اب ان ہی وجوہات کی بنا پر اسے فروغ دے رہی ہے جن کے لئے کانگریس نے اسے شروع کیا تھا ۔ آدھار اسکیم کے جواز اور کسی بھی ریاستی حکومت کے اس میں حصہ کے بارے میں سوالیہ نشان لگانے کے بعد مودی حکومت اب اسے ایک ایسے آلہ کے طورپر پیش کررہی ہے جو وزیر فینانس کو سبسیڈی کا بوجھ دو ہزار روپے تک گھٹانے میں مدد دے گا۔ انہوں نے اس مسئلہ پر بی جے پی کے متضاد موقف کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ۔ اجئے ماکن نے کہا کہ نومبر 2012میں پرکاش جاؤدیکر نے کہا تھا کہ رقمی منتقلی غریبوں کے ساتھ کھیلا جانے والا ایک کھیل ہے ۔ نریندر مودی نے جاریہ سال لوک سبھا انتخابات کے دوران کرناٹک میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یو پی اے کی آدھار اسکیم ناکام ہوچکی ہے اور یوپی اے وہی کام کرنا چاہتی ہے جس میں کرپشن ہو ۔ انہوں نے دیگر بی جے پی قائدین اننت کمار اور میناکشی لیکھی کا بھی حوالہ دیا۔ این ڈی اے کے متضاد موقف کی نشاندہی کرتے ہوئے اجئے ماکن نے کہا کہ مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کے اجلاس میں جاریہ سال19اکتوبر کو گھریلو پکوان گیس پر راست فائدہ منتقلی اسکیم کو منظوری دی گئی، جبکہ ارون جیٹلی نے کہا کہ اس اسکیم سے حکومت کو دو ہزار کروڑ روپے تک سبسیڈی گھٹانے میں مدد ملے گی ۔

Congress Booklet on 'NDA U-turns'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں